ETV Bharat / state

جموں و کشمیر خالصہ دل کا دوسرا دستہ سنگھو بارڈر کے لیے روانہ

author img

By

Published : Dec 19, 2020, 4:06 PM IST

ضلع کٹھوعہ سے جموں و کشمیر خالصہ دل کے درجنوں کارکنان کسانوں کی حمایت میں سنگھو بارڈر کے لیے روانہ ہوئے، انھوں نے کہا کہ کسان یا تو تینوں زرعی قوانین واپس کراکر رہینگے یا وہیں اپنی جان دے دیں گے۔

jammu and kashmir khalsa dal left for singhu border in faver of farmers from kathua
جموں و کشمیر خالصہ دل کا دوسرا دستہ سنگھو بارڈر کے لیے روانہ

جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ سے آج جموں و کشمیر خالصہ دل کا دوسرا دستہ کسانوں کی حمایت میں سنگھو بارڈر کے لیے روانہ ہوا، اس دستے میں درجنوں ممبران شامل ہیں۔

جموں و کشمیر خالصہ دل کا دوسرا دستہ سنگھو بارڈر کے لیے روانہ

اس موقع پر جموں و کشمیر خالصہ دل کے کارکنان نے مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور کسان مخالف تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کی اپیل کی، دوسرے دستے میں شامل کارکنان نے کہا کہ کسان یا تو قانون واپس کراکر رہینگے یا وہیں اپنی جان دے دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی نے کچھ لوگوں کو فائدہ پہنچاے کے لیے اس قانون کو بنایا ہے، جسے اب کسان قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ جموں و کشمیر خالصہ دل شروع سے ہی کسانوں کی حمایت کرتی رہی ہے اور مستقبل میں بھی ان کی حمایت جاری رہے گی۔

کسان مرکز کے تین زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، مظاہرے کا آج 24 واں دن ہے۔ اب تک کسان اور حکومت کے مابین نتیجے کی جانب کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ اب سپریم کورٹ نے اس معاملے کے حل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی ہے۔

خیال رہے کہ کسان رہنماؤں نے تینوں نئے زرعی قوانین کے خلاف اپنا موقف سخت کرتے ہوئے تینوں قوانین کو واپس لینے کے مطالبے پر بضد ہیں اور کہا کہ ان کی لڑائی اس سطح پر پہنچ چکی ہے جہاں وہ اسے جیتنے کے لیے پرعزم ہیں۔ کسان اپنے مطالبات کے لیے دہلی کے چلہ بارڈر اور سنگھو بارڈر پر گزشتہ 24 دنوں سے سراپا احتجاج ہیں۔

جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ سے آج جموں و کشمیر خالصہ دل کا دوسرا دستہ کسانوں کی حمایت میں سنگھو بارڈر کے لیے روانہ ہوا، اس دستے میں درجنوں ممبران شامل ہیں۔

جموں و کشمیر خالصہ دل کا دوسرا دستہ سنگھو بارڈر کے لیے روانہ

اس موقع پر جموں و کشمیر خالصہ دل کے کارکنان نے مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور کسان مخالف تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کی اپیل کی، دوسرے دستے میں شامل کارکنان نے کہا کہ کسان یا تو قانون واپس کراکر رہینگے یا وہیں اپنی جان دے دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی نے کچھ لوگوں کو فائدہ پہنچاے کے لیے اس قانون کو بنایا ہے، جسے اب کسان قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ جموں و کشمیر خالصہ دل شروع سے ہی کسانوں کی حمایت کرتی رہی ہے اور مستقبل میں بھی ان کی حمایت جاری رہے گی۔

کسان مرکز کے تین زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، مظاہرے کا آج 24 واں دن ہے۔ اب تک کسان اور حکومت کے مابین نتیجے کی جانب کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ اب سپریم کورٹ نے اس معاملے کے حل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی ہے۔

خیال رہے کہ کسان رہنماؤں نے تینوں نئے زرعی قوانین کے خلاف اپنا موقف سخت کرتے ہوئے تینوں قوانین کو واپس لینے کے مطالبے پر بضد ہیں اور کہا کہ ان کی لڑائی اس سطح پر پہنچ چکی ہے جہاں وہ اسے جیتنے کے لیے پرعزم ہیں۔ کسان اپنے مطالبات کے لیے دہلی کے چلہ بارڈر اور سنگھو بارڈر پر گزشتہ 24 دنوں سے سراپا احتجاج ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.