جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ سے آج جموں و کشمیر خالصہ دل کا دوسرا دستہ کسانوں کی حمایت میں سنگھو بارڈر کے لیے روانہ ہوا، اس دستے میں درجنوں ممبران شامل ہیں۔
اس موقع پر جموں و کشمیر خالصہ دل کے کارکنان نے مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور کسان مخالف تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کی اپیل کی، دوسرے دستے میں شامل کارکنان نے کہا کہ کسان یا تو قانون واپس کراکر رہینگے یا وہیں اپنی جان دے دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی نے کچھ لوگوں کو فائدہ پہنچاے کے لیے اس قانون کو بنایا ہے، جسے اب کسان قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ جموں و کشمیر خالصہ دل شروع سے ہی کسانوں کی حمایت کرتی رہی ہے اور مستقبل میں بھی ان کی حمایت جاری رہے گی۔
کسان مرکز کے تین زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، مظاہرے کا آج 24 واں دن ہے۔ اب تک کسان اور حکومت کے مابین نتیجے کی جانب کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ اب سپریم کورٹ نے اس معاملے کے حل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی ہے۔
خیال رہے کہ کسان رہنماؤں نے تینوں نئے زرعی قوانین کے خلاف اپنا موقف سخت کرتے ہوئے تینوں قوانین کو واپس لینے کے مطالبے پر بضد ہیں اور کہا کہ ان کی لڑائی اس سطح پر پہنچ چکی ہے جہاں وہ اسے جیتنے کے لیے پرعزم ہیں۔ کسان اپنے مطالبات کے لیے دہلی کے چلہ بارڈر اور سنگھو بارڈر پر گزشتہ 24 دنوں سے سراپا احتجاج ہیں۔