ETV Bharat / state

'زکوۃ کا سب سے پہلا مستحق غریب رشتہ دار'

author img

By

Published : May 8, 2021, 10:20 AM IST

مولانا نظام الدین برکاتی نے کہا کہ قرآن پاک میں اللہ رب العزت نے مالداروں کی زکوۃ کا سب سے پہلا مستحق غریب رشتہ دار کو قرار دیا ہے۔ غریب رشتہ دار کو زکوۃ کی رقم دینے سے دو گنا ثواب حاصل ہوتا ہے۔ پہلا زکوۃ نکالنے کا اور دوسرا رشتہ داری کا حق ادا کرنے کا ثواب ہے۔

'زکوۃ کا سب سے پہلا مستحق غریب رشتہ دار'
'زکوۃ کا سب سے پہلا مستحق غریب رشتہ دار'

کرناٹک کے یادگیر میں مولانا نظام الدین برکاتی (خطیب و و امام، مسجد صدر دروازہ) نے صدقہ فطر کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صدقہ فطر سبھی مسلمانوں پر واجب ہے جبکہ زکوۃ مالک نصاب پر فرض ہے۔

'زکوۃ کا سب سے پہلا مستحق غریب رشتہ دار'

انہوں نے کہا کہ اللہ رب العزت اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن پاک اور حدیث میں ہر مسئلہ پر مسلمانوں کی رہنمائی کی ہے۔ ماہ رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں مالدار طبقہ اپنے مال کو پاک کرنے کے لیے زکاۃ نکالتا ہے۔

مولانا نظام الدین برکاتی نے کہا کہ کئی ادارے بڑے بڑے دعوے کرتے ہوئے مالدار افراد سے زکوۃ کی اپیل کرتے ہیں لیکن مالدار افراد کو چاہیے کہ وہ اس اہم ترین موقع پر ہوش مندی کا مظاہرہ کریں اور قرآن پاک و احادیث میں زکوۃ کے لیے جن مستحقین کی نشاندہی کی گئی ہے، انہیں زکوۃ دیں۔

انہوں نے کہا کہ قرآن پاک میں اللہ رب العزت نے مالداروں کی زکوۃ کا سب سے پہلا مستحق غریب رشتہ دار کو قرار دیا ہے۔ غریب رشتہ دار کو زکوۃ کی رقم دینے سے دو گنا ثواب حاصل ہوتا ہے۔ پہلا زکوۃ نکالنے کا اور دوسرا رشتہ داری کا حق ادا کرنے کا ثواب ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدقہ فطر کی عام مقدار میں گیہوں دیا جاتا ہے۔ علماء کرام نے صدقہ فطر کے لیے 75 سے 80 روپے مقرر کیا ہے۔ اس مناسبت سے ہمیں صدقہ فطر نکالنا چاہیے۔

مولانا نظام الدین نے کہا کہ زکوۃ صاحب نصاب پر فرض ہے۔ زکاۃ نکالنے کا طریقہ یہ ہے کہ سو میں سے ڈھائی فیصد نکلا جائے۔ سونا چاندی، اپنی آمدنی میں جو بھی مال کی شکل میں ہو، اس کا سو میں سے ڈھائی فیصد نکال کر اپنا حق ادا کریں۔

مولانا نظام الدین نے کہا کہ شہر میں لاک ڈاؤن چل رہا ہے۔ ایسے میں اللہ تبارک و تعالی نے بندوں کی خدمت کرنے کا ایک موقع عطا کیا ہے۔ شہر میں کئی لوگ چھوٹا موٹا کاروبار کرتے ہیں، جو روز مرہ کی گزر بسر کے لیے دن بھر کی مشقت کرتے ہیں مگر لاک ڈاؤن کی وجہ سے جو لوگ کام سے محروم ہیں صاحب نصاب لوگوں کو چاہیے کہ ایسے لوگوں تلاش کرکے زکوۃ دیں تاکہ یہ لوگ اپنی ضرورتوں کو پورا کر سکیں۔

کرناٹک کے یادگیر میں مولانا نظام الدین برکاتی (خطیب و و امام، مسجد صدر دروازہ) نے صدقہ فطر کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صدقہ فطر سبھی مسلمانوں پر واجب ہے جبکہ زکوۃ مالک نصاب پر فرض ہے۔

'زکوۃ کا سب سے پہلا مستحق غریب رشتہ دار'

انہوں نے کہا کہ اللہ رب العزت اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن پاک اور حدیث میں ہر مسئلہ پر مسلمانوں کی رہنمائی کی ہے۔ ماہ رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں مالدار طبقہ اپنے مال کو پاک کرنے کے لیے زکاۃ نکالتا ہے۔

مولانا نظام الدین برکاتی نے کہا کہ کئی ادارے بڑے بڑے دعوے کرتے ہوئے مالدار افراد سے زکوۃ کی اپیل کرتے ہیں لیکن مالدار افراد کو چاہیے کہ وہ اس اہم ترین موقع پر ہوش مندی کا مظاہرہ کریں اور قرآن پاک و احادیث میں زکوۃ کے لیے جن مستحقین کی نشاندہی کی گئی ہے، انہیں زکوۃ دیں۔

انہوں نے کہا کہ قرآن پاک میں اللہ رب العزت نے مالداروں کی زکوۃ کا سب سے پہلا مستحق غریب رشتہ دار کو قرار دیا ہے۔ غریب رشتہ دار کو زکوۃ کی رقم دینے سے دو گنا ثواب حاصل ہوتا ہے۔ پہلا زکوۃ نکالنے کا اور دوسرا رشتہ داری کا حق ادا کرنے کا ثواب ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدقہ فطر کی عام مقدار میں گیہوں دیا جاتا ہے۔ علماء کرام نے صدقہ فطر کے لیے 75 سے 80 روپے مقرر کیا ہے۔ اس مناسبت سے ہمیں صدقہ فطر نکالنا چاہیے۔

مولانا نظام الدین نے کہا کہ زکوۃ صاحب نصاب پر فرض ہے۔ زکاۃ نکالنے کا طریقہ یہ ہے کہ سو میں سے ڈھائی فیصد نکلا جائے۔ سونا چاندی، اپنی آمدنی میں جو بھی مال کی شکل میں ہو، اس کا سو میں سے ڈھائی فیصد نکال کر اپنا حق ادا کریں۔

مولانا نظام الدین نے کہا کہ شہر میں لاک ڈاؤن چل رہا ہے۔ ایسے میں اللہ تبارک و تعالی نے بندوں کی خدمت کرنے کا ایک موقع عطا کیا ہے۔ شہر میں کئی لوگ چھوٹا موٹا کاروبار کرتے ہیں، جو روز مرہ کی گزر بسر کے لیے دن بھر کی مشقت کرتے ہیں مگر لاک ڈاؤن کی وجہ سے جو لوگ کام سے محروم ہیں صاحب نصاب لوگوں کو چاہیے کہ ایسے لوگوں تلاش کرکے زکوۃ دیں تاکہ یہ لوگ اپنی ضرورتوں کو پورا کر سکیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.