بنگلورو: ریاست کرناٹک میں جے ڈی ایس اور بی جے پی کی دوستی سے سخت ناراض، سی ایم ابراہیم سمیت پارٹی کے کئی مسلم لیڑران نے باہر کا رخ اختیار کیا۔ اس کے بعد سی ایم ابراہیم کی قیادت میں جے ڈی ایس کے نئے انتخابات ہوئے۔ اس کے بعد جے ڈی ایس پارٹی کے دو ٹکڑے ہوچکے ہیں۔
جے ڈی ایس میں جاری اندروانی اختلافات کی وجہ سے یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا بی جے پی سے اتحاد کرنے کے بعد دیوے گوڑا کی قیادت والی جے ڈی ایس اپنا وجود برقرار رکھ پائے گی۔
اس سلسلے میں سینئر کانگریس لیڑران ڈاکٹر کے رحمان خان و یو ٹی قادر کا کہنا ہے کہ جے ڈی ایس اب ریاست کی سیاست میں بلکل ہی غیر اہم ہوچکی ہے۔ اس کا بی جے پی کو فائدہ پہنچانے والا ہتھکنڈہ پرانا ہوچکا ہے۔ یہ کہ اس کی کانگریس کو ہرانے کی غرض سے کی گئی یہ حکمت علی (اسٹریٹجی) 2024 کے انتخابات میں ناکام ہوکر رہے گی چونکہ انڈیا اتحاد نہایت مضبوطی کے ساتھ لوک سبھا انتخابات کے امیدان میں اترے گا۔
یہ بھی پڑھیں:بیدر میں ینگ سائنٹسٹ پروگرام کا اہتمام
دوسری طرف اس سلسلے میں سابق مرکزی وزیر و جے ڈی ایس کے قومی سطح کے لیڈر سی ایم ابرہیم نے کہا کہ دیویے گوڑا کی جے ڈی ایس پارٹک و بی جے پی دوستی نہیں ٹکیگی اور کمارسوامی کو پھر سے ان کے پاس لوٹنا پڑے گا۔