کرناٹک میں ضلع بیدر کے ڈاکٹر سہیل حسین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بچے کی پیدائش کے بعد کم از کم 6 ماہ تک ماں کا دودھ ہی پلانا چاہئے لیکن آج کل خواتین بچوں کو دودھ پلانے سے پرہیز کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کچھ غلط فہمیوں کی وجہ سے بچوں کو دودھ نہیں پلارہی ہیں۔ بعض خواتین کا ماننا ہے کہ بچوں کو اپنا دودھ پلانے سے انہیں کمزوری ہوسکتی ہے جبکہ ایسا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ماں کا دودھ نہیں پلایا گیا تو بچہ کمزور ہوجاتا ہے جبکہ دودھ پلانے والی خاتون کمزور نہیں ہوتی۔
ڈاکٹر سہیل حسین نے کہا کہ ماں کا دودھ نہ ملنے کی وجہ سے بچہ کمزور ہوجاتا ہے اور اس کا وزن کم ہوجاتا ہے۔ چھوٹے بچوں کی سب سے اہم غذا ماں کا دودھ ہی ہوتا ہے اور جو بچے ماں کا دودھ پیتے ہیں وہ صحتمند رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزن کم ہونے کی وجہ سے بچے بار بار بیمار ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں وقت پر ٹیکے بھی نہیں دئے جاسکتے۔
ڈاکٹر سہیل نے مزید کہا کہ بچوں کو دانت نکلتے وقت خصوصی نگہداشت کی ضرورت ہوتی ہے۔