اس میٹنگ کے متعلق معروف سماجی کارکن وزیر بیگ نے متعدد سوالات اٹھائے اور اس میٹنگ اور اس میں لئے گئے تمام تر فیصلوں کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے وزیر بیگ نے بتایا کہ وقف بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر محمد یوسف کے انتقال کے بعد چئیرمین کی کرسی خالی ہے اور اس وقت سی ای او کا تبادلہ بھی ہوا تھا۔
لہذا یہ میٹنگ اور اس میں لئے گئے فیصلے چئیرمین اور سی ای او کی غیر موجودگی میں لئے گئے ہیں جو کہ وقف بورڈ کے قوانین کے سراسر خلاف ہے ۔
یہ وقف بورڈ کے ارکان کی زیادتی ہے۔
مزید پڑھیں:ٹائم میگزین کی 100 بااثر شخصیات میں پانچ بھارتی بھی شامل
وزیر بیگ نے بتایا کہ مذکورہ میٹنگ کے پروسیڈنگز کے دستاویز پر چئیرمین کی جگہ کئے گئے دستخط رکن اسمبلی اور وقف بورڈ کے رکن تنویر سیٹھ کے ہیں۔
سی ای او کی جگہ ایڈیشنل سی ای او سرفراز خان کے دستخط ہیں جو کہ سراسر وقف ایکٹ کے ریگولیشنز کے خلاف ہیں۔
اس سلسلے میں وزیر بیگ نے مزید بتایا کہ وقف بورڈ مذکورہ میٹنگ میں لئے گئے فیصلے جو کہ متعدد اوقافی اداروں سے منسلک ہیں سبھی غیر قانونی ہیں۔