اردو کے سینئر صحافی عزیزاللہ سرمست چشتی القادری اپنے دورہ شاہ پور تعلقہ ضلع یادگیر کے موقع پر ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ گلبرگہ ائیر پورٹ پر پہلے اردو میں بورڈ تھا۔ مگر کسی دباؤ کی وجہ سے اردو میں بورڈ کو ہٹایا گیا۔
عزیزاللہ سرمست نے مزید کہا کہ اردو زبان کو کرنسی میں بھی استعمال کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اردو قومی یکجہتی کی زبان ہے۔
ملک کے دیگر ایئرپورٹس پر اردو زبان میں جب بورڈ لگ سکتے ہیں تو گلبرگہ میں کیوں نہیں۔
انہوں نے حیدرآباد کے شمش آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ائیر پورٹ پر جب اردو بورڈ لکھتا ہے تو پھر گلبرگہ کے ایئرپورٹ میں اردو میں بورڈ کیوں نہیں لگایا جاسکتا۔
انہوں نے قومی ایئر پورٹ اتھارٹی کے ذمہ داران سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ گلبرگہ ائیر پورٹ پر اردو زبان میں بورڈ جلد از جلد لگائیں۔