اس موقع پر کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر تقی عابدی نے کہا کہ زبان اردو کی بقا و فروغ ہم سبھی کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم اردو کی بقا کے لیے تیار ہیں تو ہمیں اپنے بچوں کو اردو کی بنیادی تعلیم سے آراستہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اردو نہ صرف زبان ہے بلکہ ایک تہذیب تہذیب کا پیکر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اردو کو بول چال والی یا کانوں والی زبان نہ بنائیں بلکہ اسے لکھنے پڑھنے والی زبان بنائیں۔
ڈاکٹر تقی عابدی نے مزید بتایا کہ عالمی سطح پر اردو پانچویں بڑی زبان ہے اور لندن و امریکہ میں ایک کثیر تعداد اردو کا استعمال کرتی ہے۔
ڈاکٹر عابدی نے کہا کہ زبان ہندی نے ملک میں بہت ترقی کی ہے اور بلاواسطہ انتظامیہ سے یہ اپیل کی کہ اردو زبان ہندی کی بہن ہے، بہنوں میں آپس میں محبت ہوتی ہے نہ کہ تعصب۔ لہٰذا اردو کے تعلق سے جو مسائل ہیں ان کو سیاسی نہ بنائیں بلکہ ادبی ہی رکھیں۔
پروگرام کی صدارت اردو اکیڈمی کے چیئرمین مبین منور اور رکن اکیڈمی ناطق علی پوری نے کی۔