ETV Bharat / state

Ulema Organize Protest Meeting in Bangalore: علماء کا سیکولر پارٹیوں کو انتباہ، وعدہ نبھائیں ورنہ متبادل سیاسی قیادت تیار کی جائے گی

علماء کرام نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکمرانی میں فسطائی تنظیموں کی جانب سے نفرتوں کا بازار گرم کیا جارہا ہے۔ مسلمانوں پر پے در پے حملے کیے جارہے ہیں۔ مائناریٹیز کے اسکالرشپ اور لونز کو ختم کیا جارہا ہے اور ایسے حالات میں مسلم ارکان اسمبلی اور ارکان قانون ساز کونسل کی لب کشائی نہ کرنا باعث افسوس ہے۔ Conducting the program by the scholars of Karnataka

author img

By

Published : Feb 1, 2022, 1:28 PM IST

متبادل سیاسی قیادت تیار
متبادل سیاسی قیادت تیار

ریاست کرناٹک میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر ہو رہے مظالم کے پیش نظر ریاست کے سرکردہ علما کرام کی جانب سے ایک احتجاجی اجلاس کا اہتمام کیا گیا۔ Bengaluru Ulema Issue Ultimatum to Political Parties

علماء کرام نے کہا کہ صد افسوس کہ بی جے پی کے دور اقتدار میں ریاست میں مسلم نوجوانوں کو فرقہ پرست طاقتوں کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ غیر دستوری قوانین جیسے اینٹی کیٹل سلاٹر اور اینٹی کنورژن قوانین کو پاس کرنا جیسے سنگین مسائل پر نام نہاد سیکولر پارٹیاں اور مسلم سیاست دان ایوانوں میں ساکت نظر آتے ہیں۔

متبادل سیاسی قیادت تیار
اس موقع پر علماء کرام نے سیکولر جماعتوں اور مسلم سیاست دانوں کو انتباہ دیا کہ اپنے وعدوں پر عمل آوری کو یقینی بنائیں بصورت دیگر متبادل سیاسی حکمت عملی پر غور و خوض کیا جائے گا۔

علماء کرام نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکمرانی میں فسطائی تنظیموں کی جانب سے نفرتوں کا بازار گرم کیا جارہا ہے۔ مسلمانوں پر پے در پے حملے کیے جارہے ہیں، مائناریٹیز کی اسکالرشپ اور لونز کو ختم کیا جارہا ہے اور ایسے حالات میں مسلم ارکان اسمبلی اور ارکان قانون ساز کونسل کی لب کشائی نہ کرنا باعث افسوس ہے۔

امیر شریعت مولانا صغیر احمد رشادی کی سرپرستی میں ہوئے اس اجلاس میں علماء نے کہا کہ ریاست کے مسلمان کسی نام نہاد سکیولر جماعت توجہ محتاج نہیں ہیں۔علما نے مسلم رہنماؤں اور سیکولر جماعتوں سے کہا کہ اگر وہ قوم و ملت کے مسائل کوحل کرنے کے تئیں عدم سنجیدگی کا مظاہرہ کریں گے تو تو پھر علماء، اہل دانش و بینش متبادل سیاست کا رخ کرکے قو م و ملت کے جائز حقوق کی حصولیابی کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

اس موقع پر علماء کرام نے کہا مستقبل قریب میں ایک جائزہ میٹنگ منعقد کی جائیگی ۔جس میں تمام مسلم رہنماؤں اور سیاسی جماعتوں کی کار کردگی کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔


اس نشست میں علماء نے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ ریاست کے سیاسی مستقبل کے لئے اہم فیصلے لیں گے، اب دیکھنا یہ ہے کہ علماء کرام کس قدر سیکولر جماعتوں اور مسلم سیاست دانوں کو کس طرح ان کے ذمہ داری کا احساس دلائیں گے یا پھر مذکورہ مقاصد کی عدم تکمیل کی صورت میں کوئی سیاسی متبادل اختیا ر کریں گے۔

ریاست کرناٹک میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر ہو رہے مظالم کے پیش نظر ریاست کے سرکردہ علما کرام کی جانب سے ایک احتجاجی اجلاس کا اہتمام کیا گیا۔ Bengaluru Ulema Issue Ultimatum to Political Parties

علماء کرام نے کہا کہ صد افسوس کہ بی جے پی کے دور اقتدار میں ریاست میں مسلم نوجوانوں کو فرقہ پرست طاقتوں کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ غیر دستوری قوانین جیسے اینٹی کیٹل سلاٹر اور اینٹی کنورژن قوانین کو پاس کرنا جیسے سنگین مسائل پر نام نہاد سیکولر پارٹیاں اور مسلم سیاست دان ایوانوں میں ساکت نظر آتے ہیں۔

متبادل سیاسی قیادت تیار
اس موقع پر علماء کرام نے سیکولر جماعتوں اور مسلم سیاست دانوں کو انتباہ دیا کہ اپنے وعدوں پر عمل آوری کو یقینی بنائیں بصورت دیگر متبادل سیاسی حکمت عملی پر غور و خوض کیا جائے گا۔

علماء کرام نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکمرانی میں فسطائی تنظیموں کی جانب سے نفرتوں کا بازار گرم کیا جارہا ہے۔ مسلمانوں پر پے در پے حملے کیے جارہے ہیں، مائناریٹیز کی اسکالرشپ اور لونز کو ختم کیا جارہا ہے اور ایسے حالات میں مسلم ارکان اسمبلی اور ارکان قانون ساز کونسل کی لب کشائی نہ کرنا باعث افسوس ہے۔

امیر شریعت مولانا صغیر احمد رشادی کی سرپرستی میں ہوئے اس اجلاس میں علماء نے کہا کہ ریاست کے مسلمان کسی نام نہاد سکیولر جماعت توجہ محتاج نہیں ہیں۔علما نے مسلم رہنماؤں اور سیکولر جماعتوں سے کہا کہ اگر وہ قوم و ملت کے مسائل کوحل کرنے کے تئیں عدم سنجیدگی کا مظاہرہ کریں گے تو تو پھر علماء، اہل دانش و بینش متبادل سیاست کا رخ کرکے قو م و ملت کے جائز حقوق کی حصولیابی کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

اس موقع پر علماء کرام نے کہا مستقبل قریب میں ایک جائزہ میٹنگ منعقد کی جائیگی ۔جس میں تمام مسلم رہنماؤں اور سیاسی جماعتوں کی کار کردگی کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔


اس نشست میں علماء نے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ ریاست کے سیاسی مستقبل کے لئے اہم فیصلے لیں گے، اب دیکھنا یہ ہے کہ علماء کرام کس قدر سیکولر جماعتوں اور مسلم سیاست دانوں کو کس طرح ان کے ذمہ داری کا احساس دلائیں گے یا پھر مذکورہ مقاصد کی عدم تکمیل کی صورت میں کوئی سیاسی متبادل اختیا ر کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.