کرناٹک کے ضلع بیدر میں واقع مدرسہ دارالعلوم للبنات میں ایک ادبی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر ڈاکٹر عبد المھمین القادری سجادہ نشین درگاہ حضرت پتھر والے صاحب حیدرآباد نے معاشرے میں تعلیم نسواں کی اہمیت پر خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں سرپرست اور والدین اپنے بچوں کو تعلیم تو دے رہے ہیں۔ لیکن تربیت سے دور کر رہے ہیں۔ جس کا نتیجہ یہ ہو رہا ہے کہ بچے تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود آداب اخلاق میں بالکل ہی کورے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماں کی گود ہی بچے کا پہلا مدرسہ ہے۔ حاملہ خاتون کو چاہیے کہ وہ روزانہ قرآن مجید کی آیتوں و پاروں کا ذکر کرے اور با آواز بلند پڑے۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کو بچپن ہی سے آداب و اخلاق سیکھانا چاہیے ہم بچوں کو جہاں دنیاوی تعلیم دے رہے ہیں وہی ہمارا یہ دینی فریضہ ہے کہ ہم اپنے بچوں کو دینی تعلیم بھی دیں۔ کیونکہ جب ایک لڑکی دیندار ہوگی تو پورا اس کا گھر دیندار ہوگا۔
انہوں نے مدرسہ کے علم دین حاصل کرنے والے بچوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے دوست احباب عزیز و اقارب اور پاس پڑوس کے لوگوں میں دین کی باتوں کو عام کریں۔