یادگیر: ریاست کرناٹک کے ضلع یادگیر کا سب سے قدیم گورنمنٹ سنٹرل ہائر پرائمری اردو اسکول یادگیر پلے گراؤنڈ، باتھ روم، پینے کا پانی جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ اس کے علاوہ یہاں کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اس اسکول کی قدیم عمارت جو تقریبا 80 سال پرانی ہے، پوری طرح بوسیدہ ہو چکی ہے۔ بھلے ہی اس عمارت میں کلاسز نہیں چل رہی ہے لیکن اسی عمارت کے پچھلے حصے میں چل رہے اسکول میں طلبا و طالبات حصول تعلیم کے لیے جاتے ہیں۔ اسکول انتظامیہ نے مسلسل آٹھ سالوں سے متعلقہ محکمہ جات کو اس پرانی بوسیدہ عمارت کو گرانے کے لئے اور اس جگہ پر پلےگراؤنڈ، پینے کا پانی اور بچوں کے لیے طہارت خانے بنانے کے لئے درخواست دی تھی لیکن متعلقہ محکمہ جات نے کوئی پیش رفت نہیں کی۔ Yadgir Urdu School Lacks Basic Facilities
یادگیر شہر کے سماجی کارکن فیروز خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسکول شہر کا قدیم اسکول ہے لیکن یہاں پر بنیادی سہولتیں نہیں ہے انہوں نے بتایا کہ اس قدیم عمارت کو ہٹا کر یہاں پر بچوں کے لئے پلے گراؤنڈ اور باتھ روم بنائے جا سکتے ہیں اور پینے کے پانی کا بھی انتظام کیا جا سکتا ہے ۔فیروز خان نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بوسیدہ عمارت کو گراتے ہوئے یہاں پر پلے گراؤنڈ پینے کا پانی اور طلبہ و طالبات کے لیے باتھ روم جیسے بنیادی سہولتوں کو جلد از جلد تعمیر کرنے کی ہدایت دیں ۔
مزید پڑھیں:Maulana Azad English School Buildingمولاناآزاد انگلش میڈیم اسکول کی بلڈنگ دسمبر تک تیار ہوگی