بنگلور: کانگریس پارٹی نے ایک مسلم چہرے کو راجیہ سبھا الیکشن Rajya Sabha Elections کے اکھاڑے میں اتارا ہے، لیکن یہ امیدوار فرسٹ چوائس نہیں بلکہ سیکنڈ کینڈیڈیٹ ہے. حالانکہ کانگریس کے پاس ضرورت کے مطابق ووٹ نہیں ہیں اور اس امیدوار کی ہار یقینی ہے، اس کے باوجود اس کینڈیڈیٹ کو دوسرا امیدوار بنایا گیا ہے. کانگریس کے یہ امیدوار منصور علی خان اب درگاہ درگاہ گھوم کر، امیر شریعت و علماء سے دعائیں حاصل کرکے کسی کرامت کے منتظر ہیں، کہ کوئی میجک ہوجائے اور وہ پارلیمنٹ میں داخل ہو جائیں۔ The Muslim Candidate of the Congress is a Dummy Candidate
اس سلسلہ میں جے ڈی ایس کے مطابق کانگریس کا یہ امیدوار منصور علی خان پارٹی کی جانب سے بنایا گیا ایک "بلی کا بکرہ" ہے. جے ڈی ایس کا کہنا ہے کہ کانگریس ایک مسلم چہرے کو ٹکٹ دےکر ایک طرف اپنا جھوٹا پرو-مسلم اسٹینڈ دکھانا چاہتی ہے اور دوسری طرف اپنی ہٹ دھرمی کو خوش کرنے کے لیے جے ڈی ایس کو ناکام کرنا چاہتی ہے، جس سے بھلے ہی بی جے پی کو فائدہ پہونچے۔
جے ڈی ایس لیڈر وینکٹ راؤ ناڈ گوڑا نے بتایا کہ کانگریس نے اسی طرح پہلے بھی اقبال احمد سرڈگی نامی مسلم امیدوار کو راجیہ سبھا کا آفیشیل کینڈیڈیٹ بناکر ہرایا تھا. ناڑ گوڑا نے سوال کیا کہ اگر کانگریس سچ میں مسلم نواز ہے، مسلمانوں سے پیار ہے تو مذکورہ مسلم کینڈیڈیٹ کو پہلا امیدوار کیوں نہیں بنایا جس کی کامیابی یقینی ہے، بلکہ دوسرا امیدوار بنایا جس کی جیت کے لیے درکار کانگریس کے پاس ووٹ ہی نہیں ہیں؟ ناڑ گوڑا نے کہا کہ اس راجیہ سبھا الیکشن میں اس قسم کا اقدام اٹھانا مسلمانوں کے ساتھ ایک دھوکہ کرنا ہے اور اسی سے وہ بے نقاب ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: