حکومت کے اس منصوبہ کے سلسلے میں ضلع کوڈانگوانتظامیہ نے سیلاب متاثرین کی باز آبادکاری اورا مداد پہنچانے کے مقصد سے این جی او اور عطیہ دہندگان سے تجاویز دینے کو کہا ہے۔
ضلع ڈپٹی کمشنر انیس كنمنی نے این جی او کی جانب سے دستیاب امداد کے بارے میں معلومات دی۔
سرکارکی جانب سے جاری بیان کے مطابق' لگاتار گزشتہ دو سال کے دوران ضلع میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے زبردست نقصان ہوا ہے۔ اس دوران ایک لاکھ سے زائد افراد براہ راست یا بالواسطہ طور پر متاثر ہوئے ہیں'۔
ڈپٹی کمشنر نے کمیٹی کی ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں مختلف تنظیموں، سرکردہ شخصیات اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے نمائندے شامل تھے۔ سال 2018 اور 2019 کے دوران 40 افراد اور 352 مویشی اس تباہی سے مارے گئے جبکہ 6،397 مکانوں، 265 آنگن باڑی مراکز اور 20 طبی مراکز کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے 1،736 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔