ایس ڈی پی آئی نے اپنے مظاہرے کے دوران ریاستی حکومت پر یہ الزام لگایا کہ وہ سیلاب متاثرین کی امداد میں پوری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ریاست کے 23 اضلاع میں سیلاب آنے کی وجہ سے عوام کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔ اور وزیراعلیٰ یدیو رپپا کی جانب سے کوئی امدادای کارروائی شروع نہیں کی گئی ہے، حالانکہ بی جے پی حکومت کو چاہئے کہ وہ سیلاب متاثرین کی آبادکاری کے لیے منظم انداز میں کوششیں کرے۔
ایس ڈی پی آئی کے احتجاج میں پارٹی کے رہنماؤں نے وزیراعظم نریندر مودی پر بھی الزام لگایا ہے کہ عام انتخابات کے دوران وزیراعظم ووٹ کے لیے ہفتے میں تین تین مرتبہ یہاں آیا کرتے تھے مگر اب جب ریاست سیلاب سے بری طرح متاثر ہے، انہیں یہاں کے لوگوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔
ایس ڈی پی آئی کی جانب سے احتجاج میں پارٹی کے سینکڑوں کارکنان نے شرکت کر اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا۔ انہوں نے یک زبان ہوکر ریاستی اور مرکزی حکومت پر لاپرواہی کا الزام لگایا۔
ایس ڈی پی آئ کے رکن جاوید اعظم یہ یدیورپپاّ پر یہ الزام لگایا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائی جاری کروانے کے لیے ریاستی حکومت سے فنڈز ریلیز نہیں کروائے ہیں۔ جب کہ ریاست اور مرکز میں بی جے پی کی حکومت ہے۔
ایس ڈی پی آئ کے رہنما محمد مزمل نے کہا کہ اس سیلاب سے نمٹنے کے لیے ان کی پارٹی کے تقریباً پانچ ہزار رضاکار ریاستی سطح پر کارروائی کر رہے ہیں۔یہ رضاکلار ہر لمحہ راحت رسانی کے کام میں لگے ہوئے ہیں۔ شمالی ریاست کے اضلاع میں سیلاب سے زیادہ تباہ کاریاں ہوئی ہیں۔وہاں پارٹی کارکنا راحت رسانی میں لگے ہوئے ہیں۔
پارٹی رہنماؤں نے ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ سیلاب متاثرین کے لیے جلد سے جلد امدادی کارروائی شروع کی جائے۔