ETV Bharat / state

ایس ڈی پی آئی کا ریاستی حکومت کے خلاف مظاہرہ

author img

By

Published : Aug 20, 2019, 9:14 AM IST

Updated : Sep 27, 2019, 3:05 PM IST

ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کی جانب سے ریاستی حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔

ایس ڈی پی آئی کا ریاستی حکومت کے خلاف مظاہرہ

ایس ڈی پی آئی نے اپنے مظاہرے کے دوران ریاستی حکومت پر یہ الزام لگایا کہ وہ سیلاب متاثرین کی امداد میں پوری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ریاست کے 23 اضلاع میں سیلاب آنے کی وجہ سے عوام کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔ اور وزیراعلیٰ یدیو رپپا کی جانب سے کوئی امدادای کارروائی شروع نہیں کی گئی ہے، حالانکہ بی جے پی حکومت کو چاہئے کہ وہ سیلاب متاثرین کی آبادکاری کے لیے منظم انداز میں کوششیں کرے۔

ایس ڈی پی آئی کا ریاستی حکومت کے خلاف مظاہرہ

ایس ڈی پی آئی کے احتجاج میں پارٹی کے رہنماؤں نے وزیراعظم نریندر مودی پر بھی الزام لگایا ہے کہ عام انتخابات کے دوران وزیراعظم ووٹ کے لیے ہفتے میں تین تین مرتبہ یہاں آیا کرتے تھے مگر اب جب ریاست سیلاب سے بری طرح متاثر ہے، انہیں یہاں کے لوگوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔

ایس ڈی پی آئی کی جانب سے احتجاج میں پارٹی کے سینکڑوں کارکنان نے شرکت کر اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا۔ انہوں نے یک زبان ہوکر ریاستی اور مرکزی حکومت پر لاپرواہی کا الزام لگایا۔

ایس ڈی پی آئ کے رکن جاوید اعظم یہ یدیورپپاّ پر یہ الزام لگایا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائی جاری کروانے کے لیے ریاستی حکومت سے فنڈز ریلیز نہیں کروائے ہیں۔ جب کہ ریاست اور مرکز میں بی جے پی کی حکومت ہے۔

ایس ڈی پی آئ کے رہنما محمد مزمل نے کہا کہ اس سیلاب سے نمٹنے کے لیے ان کی پارٹی کے تقریباً پانچ ہزار رضاکار ریاستی سطح پر کارروائی کر رہے ہیں۔یہ رضاکلار ہر لمحہ راحت رسانی کے کام میں لگے ہوئے ہیں۔ شمالی ریاست کے اضلاع میں سیلاب سے زیادہ تباہ کاریاں ہوئی ہیں۔وہاں پارٹی کارکنا راحت رسانی میں لگے ہوئے ہیں۔

پارٹی رہنماؤں نے ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ سیلاب متاثرین کے لیے جلد سے جلد امدادی کارروائی شروع کی جائے۔

ایس ڈی پی آئی نے اپنے مظاہرے کے دوران ریاستی حکومت پر یہ الزام لگایا کہ وہ سیلاب متاثرین کی امداد میں پوری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ریاست کے 23 اضلاع میں سیلاب آنے کی وجہ سے عوام کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔ اور وزیراعلیٰ یدیو رپپا کی جانب سے کوئی امدادای کارروائی شروع نہیں کی گئی ہے، حالانکہ بی جے پی حکومت کو چاہئے کہ وہ سیلاب متاثرین کی آبادکاری کے لیے منظم انداز میں کوششیں کرے۔

ایس ڈی پی آئی کا ریاستی حکومت کے خلاف مظاہرہ

ایس ڈی پی آئی کے احتجاج میں پارٹی کے رہنماؤں نے وزیراعظم نریندر مودی پر بھی الزام لگایا ہے کہ عام انتخابات کے دوران وزیراعظم ووٹ کے لیے ہفتے میں تین تین مرتبہ یہاں آیا کرتے تھے مگر اب جب ریاست سیلاب سے بری طرح متاثر ہے، انہیں یہاں کے لوگوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔

ایس ڈی پی آئی کی جانب سے احتجاج میں پارٹی کے سینکڑوں کارکنان نے شرکت کر اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا۔ انہوں نے یک زبان ہوکر ریاستی اور مرکزی حکومت پر لاپرواہی کا الزام لگایا۔

ایس ڈی پی آئ کے رکن جاوید اعظم یہ یدیورپپاّ پر یہ الزام لگایا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائی جاری کروانے کے لیے ریاستی حکومت سے فنڈز ریلیز نہیں کروائے ہیں۔ جب کہ ریاست اور مرکز میں بی جے پی کی حکومت ہے۔

ایس ڈی پی آئ کے رہنما محمد مزمل نے کہا کہ اس سیلاب سے نمٹنے کے لیے ان کی پارٹی کے تقریباً پانچ ہزار رضاکار ریاستی سطح پر کارروائی کر رہے ہیں۔یہ رضاکلار ہر لمحہ راحت رسانی کے کام میں لگے ہوئے ہیں۔ شمالی ریاست کے اضلاع میں سیلاب سے زیادہ تباہ کاریاں ہوئی ہیں۔وہاں پارٹی کارکنا راحت رسانی میں لگے ہوئے ہیں۔

پارٹی رہنماؤں نے ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ سیلاب متاثرین کے لیے جلد سے جلد امدادی کارروائی شروع کی جائے۔

Intro:بی. جے. پی حکومت جملوں سے باز آئے اور سیلاب زدہ ریاست کو فنڈ جاری کرے

یڈیورپا سرکار سیلاب زدہ علاقوں میں راہت رسانی میں ناکام


Body:بی. جے. پی حکومت جملوں سے باز آئے اور سیلاب زدہ ریاست کو فنڈ جاری کرے

یڈیورپا سرکار سیلاب زدہ علاقوں میں راہت رسانی میں ناکام

بنگلور: ریاست کے 23 اضلاع میں آیے جانلیوا سیلاب نے عوام الناس کی زندگی کو تہس نہس کر رکھا ہے اور آج تک نہ بی. جے. پی کی حکومت نے ہی کوئی رقم راحت رسانی کے لئے دی ہے اور نہ ہی ریاستی حکومت کی جانب سے کوئی منظم ہل نکل پایا ہے. اس سلسلے میں ایس. ڈی. پی. آئ کے منعقدہ احتجاج میں پارٹی کے لیڈران نے کہا کہ جب انتخابات کا موسم تھا تو وزیر اعظم نریندرہ مودی ہمارے ووٹوں کی خاطر ہفتے میں تین تین مرتبہ یہاں آیا کرتے تھے مگر اب جب کے ساری ریاست سیلاب میں ڈوبی ہوئی ہے تو انہیں کوئی فکر نہیں.

اس مسئلہ کو لیکر شہر بنگلور کی ایس. ڈی. پی. آئ پارٹی کی جانب سے ایک بڑے پیمانے پر احتجاج منعقد کیا گیا تھا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں پارٹی کے کیڈرس، ممبرس و والنٹیرز نے شرکت کی اور مودی کہ قیادت والی مرکزی حکومت و یڈیورپا حکومت کی ریاست میں آئے سیلاب سے صحیح طور پر اقدام نہ لینے، کوئی بھی فنڈ نے دئے جانے اور لاپرواہی کی سختی سے مذمت کی.

ان حالات میں بھی یڈیورپا حکومت نے سیلاب زدہ علاقوں کی بدحالی کو درست کرنے کی کوئی عملی تدبیر نہیں کی جو کہ قابل مذمت ہے. یہ نہایت افسوس کا مقام ہے کہ وزیر اعلیٰ یڈیورپا آج تک مرکزی حکومت سے کوئی فنڈ ریلیز نہیں کروا پائے. حالانکہ مرکز و ریاست دونوں میں اقتدار بی. جے. پی ہی کا ہے لیکن کرناٹکا کے متعلق ان کا رویہ سوتیلا ہے. ان خیالات کا اظہار کیا ایس. ڈی. پی. آئ پارٹی کے ریاستی کمیٹی کے رکن جاوید اعظم نے.

ایس. ڈی. پی. آئ کے رہنما محمد مزمل نے کہا کہ اس سیلاب سے نپٹنے کے سلسلے میں ان کی پارٹی کے تقریباً 5 ہزار رضاکار ریاست بھر کے مختلف اضلاع جیسے کورگ و منگلور میں ہیں جو ہر لمہہ راحت رسانی می‌ متحرک ہیں اور خاص کر شمالی کرناٹکا کے اضلاع بیلگام و باگلکوٹ جو سیلاب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں وہاں بھی ان کے والنٹیرز راحت رسانی کے خدمات انجام دے رہے ہیں.

پارٹی کے لیڈران نے مرکزی و ریاستی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ اپنے جملوں و جھوٹے وعدوں سے باز رہیں اور سیلاب کی زد میں آئے مصیبت زدہ علاقوں میں بحالی کے لئے فوری طور پر فنڈ، جاری کریں.

واضح رہے کہ چند ہی دن قبل وزیر اعلیٰ یڈیورپا نے ہیلی کاپٹر سے سیلاب زدہ علاقوں کا سروے کیا تھا اور زرائے کے مطابق اس سیلاب سے ریاست بھر میں قریب 10 ہزار کروڑ کا نقصان ہوا یے، بیشمار افراد و خاندان بیگھر ہو کے ہیں ہیں درجنوں کی تعداد میں مجبور افراد سیلاب میں جاں بحق ہوئے ہیں. ایسے میں مرکزی حکومت کی جانب سے صرف 3 ہزار کروڑ جاری کئے جانے بات ہے جو ابھی تک جاری نہیں کئے گئے.

بائٹس...
1. جاوید اعظم، ایس. ڈی. پی. آئ ریاستی رہنما
2. محمد مزمل، ایس. ڈی. پی. آئ بنگلور سیکرٹری
3. ایم. کے. میتری، سماجی کارکن

Note... The video is being uploaded...


Conclusion:
Last Updated : Sep 27, 2019, 3:05 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.