بنگلور: چیف منسٹر سدرامیہ کی جانب سے رواں سال پیش کردہ ریاستی بجٹ اور ان کی اسکیموں کی سراہنا کی جارہی ہے، کہ اس کے ذریعے عوام کے لئے کئی سہولیات فراہم کی جائے گی۔اس بجٹ میں اقلیتی طبقات کے لئے تقریباً 2،000 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، جو کہ مختلف اسکیموں کے ذریعے اقلیتوں پر خرچ کیے جائیں گے۔اس بجٹ میں اقلیتی علاقوں کو ترقی دینے کے لئے 360 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ بجٹ کی منظوری کے متعلق اعتراض کرتے ہوئے آل انڈیا مہیلا کانگریس کی سیکرٹری چمن فرزانہ نے کہا کہ بلا شبہ بجٹ قابل تعریف ہے، کالونیوں کے بجائے یہ اقلیتوں کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے و تعلیمی بہبودی کے لئے اعلیٰ و عمدہ تعلیمی ادارے قائم کریں تاکہ اقلیتوں میں تعلیم عام ہوسکے۔
مزید پڑھیں:Congress Govt بیدر کو ترقی یافتہ اور خوبصورت بنانے کا وعدہ
چمن فرزانہ نے کہا کہ اسی طرح بجٹ میں جو 54 کروڑ روپے کا بجٹ شادی محلات کی تعمیر کرنے کے لئے الاٹ کیا گیا ہے، اسے بھی تعلیمی ترقیاتی کاموں میں خرچ کیا جائے۔یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ سدرامیہ نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا تھا کہ "ہماری حکومت ریاست کی اقلیتی برادریوں کی بہتری کے لیے کوشاں ہے۔ ہماری ترجیح اقلیتی کمیونٹیز کو تعلیم اور روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔