بنگلور: بھارتیہ جنتا پارٹی کے حامی محمد شافی سعدی نے کرناٹک وقف بورڈ کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور حکومت کی جانب سے ان کا استعفیٰ منظور بھی کر لیا گیا ہے۔ تاہم عبوری مدت کے دوران شافی سعدی نئے صدر کے انتخاب تک قائم مقام صدر کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔ یاد رہے کہ شافی سعدی کو گذشتہ بی جے پی حکومت کی جانب سے کرناٹک وقف بورڈ کا چیئرمین نامزد کیا گیا تھا اور بی جے پی حکومت کی شکست کے ساتھ ہی نئی حکومت کے ایک سرکولر کے بعد ان کی نامزدگی کو ختم بھی کر دیا گیا تھا، لیکن پھر اگلے ہی دن اس سرکولر کو واپس بھی لے لیا گیا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ شافی سعدی کی نامزدگی کو برخاست کرنے والے سرکولر کو واپس لیے جانے میں وزیر برائے اقلیتی امور ضمیر احمد خان کا اثر و رسوخ کارفرما تھا۔ واضح رہے کہ شافی سعدی پر کرناٹک وقف بورڈ کے چیئرمین کے رہتے بدعنوانی کے کئی سنگین الزامات رہے اور ان کے خلاف کرناٹک ہائی کورٹ میں بھی 2 معاملات زیر سماعت ہیں۔ آر ایس ایس و بی جے پی کرناٹک کے جوائنٹ اسپوکس پرسن انور مانیپاڈی کے قول کے مطابق شافی سعدی نے ساہلی کرناٹک کے اسمبلی حلقوں میں بی جے پی کے لیے خوب کام کیا ہے اور مسلمانوں کے ووٹوں کو بی جے پی کو ڈلوایا ہے، جس کے اعتراف میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے اقتدار میں آنے پر شافی سعدی کو وقف بورڈ کا چیئرمین بنایا گیا تھا۔