یادگیر:ریاست کرناٹک کے ضلع یادگیر میں واقع ضلع انتظامیہ دفتر کے آڈیٹوریم ہال میں چائلڈ لیبر ڈے کے موضوع پر ایک جلسے کا انعقاد کیا گیا۔افتتاحی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جی ننجنڈیا نے کہا کہ یہ حقیقت کہ آزادی کے ستر سال بعد بھی چائلڈ لیبر کا رواج ہے، یہ معاشرے اور ملک کے لیے ایک لعنت ہے۔ والدین اور حکام چائلڈ لیبر کے مکمل خاتمے اور چائلڈ لیبر کے بچوں کے لیے اچھی تعلیم اور اچھی صحت پر توجہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کو چائلڈ لیبر کے طور پر رکھنا غیر آئینی اور چائلڈ لیبر ایبولیشن ایکٹ کے تحت جرم ہے۔اس معاملے میں ملوث لوگوں کو سزا دی جا سکتی ہے۔لوگوں میں اگر بیداری مہم چلائی جائے تو بچہ مزدوری کو جڑ سے ختم کیا جا سکتا ہے۔
سینئر سول جج رویندر نے کہا کہ بچوں کو لازمی طور پر تعلیم حاصل کرنی چاہیے۔ چائلڈ لیبر پر کام رکھنے والے کو 6 ماہ سے 2 سال تک قید اور 20 سے 50 ہزار روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Haj Training Camp in Bidar بیدر میں عازمین حج کیلئے تربیتی کیمپ کا اہتمام
انہوں نے کہا کہ افسران کو تعلیم اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کا بہترین کام کرنا چاہئے، تمام محکمے آپس میں تال میل پیدا کریں اور مناسب بیداری پیدا کریں۔ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ڈاکٹر سی بی ویدامورتی نے کہا کہ اگر چائلڈ لیبر اور بچوں کی شادی پائی جاتی ہے تو وہ ہیلپ لائن 1098 پر کال کریں اور مدد لیں۔ طلبہ رہنما اور خواتین اپنی حفاظت پر توجہ دیں۔