گلبرگہ: ریاست کرناٹک میں مسلم ریزوریشن کی منسوخی کے خلاف عام لوگوں اور سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کے درمیان زبردست ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں ریاستی حکومت کے ریزوریشن منسوخی کے خلاف سڑکوں پر اترنے لگی ہیں۔ اسی درمیان گلبرگہ میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے حامیوں کرنے کے خلاف مسلمانوں کے لیے مختص چار فیصد ریزوریشن کی منسوخی کے فیصلے کےخلاف زور دار احتجاج کیا۔ سڑکوں کی ناکہ بندی بھی کی۔
ایس ڈی پی آئی پارٹی کے جانب سے ریاستی بی جے پی حکومت کے خلاف شدید مذمت کر تے ہوئے یہاں کے نیشنل چوک پر احتجاج کیا گیا۔اس موقع پر ایس ڈی پی آئی کے لیڈر عبدالرحیم پٹل نے کہاکہ کرناٹک کے وزیر اعلی بسوراج بومئ نے مسلمانوں کو ملنے والے چار فیصد ریزوریشن کی منسوخی کرکے مسلم مخالف پالیسی کا اظہار کیا ہے۔مسلمانوں کو ملنے والے ریزوریشن اب دوسرے مذہب کے لوگوں دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ ووٹ بینک کو مضبوط بنا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: MLA Rahim Khan رکن اسمبلی رحیم خان کے تعاون سے تیس لاکھ روپے کی لاگت سے بھون کی تعمیر
انہوں نے کہا کہ سچر کمپٹی کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں مسلمان کئی اعتبار سے خستہ حالی کے شکار ہیں۔پسماندہ مسلمانوں کے لئے جو چار فیصد ریزوریشن تھا اسے بھی ختم کردیا گیا۔ بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومت نے مسلمانوں سے ان کے جائز حق سے بھی محروم کرنے کی کوشش کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کرناٹک کے وزیراعلیٰ سے مطالبہ ہے کہ مسلمانوں کو 2 بی کے تحت ملنے والے چار فیصد ریزوریشن کو دوبارہ جاری کیا جائے تاکہ اقلیتی طبقہ اس کا فائدہ اٹھا سکے۔