ETV Bharat / state

School Trip to Mosque: اسکولی طلباء کے مسجد میں جانے پر فرقہ پرستوں کو اعتراض

کرناٹک بھر میں ہندو تنظیموں نے ضلع کے گنڈلوپیٹ شہر میں بقرعید کے موقع پر طلباء کو درگاہ اور مسجد کی سیر پر لے جانے پر ایک اسکول انتظامیہ ہندو تنظیموں کی تنقیدوں کی زد میں آگیا۔ جس پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا، اس پر شدید اعتراض کرتے ہوئے ہندو جاگرن ویدیکے نے محکمۂ تعلیم سے اس کی شکایت کی ہے۔ Mosque takes Communal Turn

کرناٹک میں اسکولی بچوں کے مسجد میں جانے پر فرقہ پرستوں کو اعتراض
کرناٹک میں اسکولی بچوں کے مسجد میں جانے پر فرقہ پرستوں کو اعتراض
author img

By

Published : Jul 14, 2022, 4:54 PM IST

چامراج نگر: گنڈلوپیٹ میں بقرعید کے موقع پر طلباء کو درگاہ اور مسجد لے جانے پر اسکول انتظامیہ ہندو تنظیموں کی تنقیدوں کی زد میں آگیا۔ اس پر شدید اعتراض کرتے ہوئے ہندو جاگرن ویدیکے نے محکمۂ تعلیم سے اس کی شکایت کی ہے۔ ینگ اسکالر اسکول کے حکام‘ یو کے جی کے طلباء کو 8/ جولائی کو تیراکانمبی ٹاؤن کی درگاہ اور مسجد لے گئے تھے۔

اس سلسلہ میں مقامی افراد نے الزام عائد کیا کہ طلباء سے مساجد میں نماز پڑھوائی گئی اور درگاہ میں انہیں مذہبی رہنما نے وعظ سنایا جو اسکول انتظامیہ پر عوامی برہمی کا باعث بن گیا۔ اسکول انتظامیہ کی جانب سے اس کے لیے معذرت خواہی اور متعلقہ ٹیچرس کے خلاف کارروائی کا تیقن دیے جانے کے باوجود اس مسئلہ نے فرقہ وارانہ موڑ لے لیا اور سوشل میڈیا پر اس کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ بظاہر، زیر بحث اسکول ایک بی جے پی لیڈر کی ملکیت ہے اور یہ دورہ بچوں کو نئی جگہوں سے متعارف کرانے کا ایک حصہ تھا۔ محکمۂ تعلیم کے عہدیداروں کے مطابق ٹیچرس نے والدین کو ٹرپ سے متعلق اطلاع دے دی تھی۔ اسکول انتظامیہ نے اس واقعہ کے لیے معافی مانگ لی اور انہیں ہدایت دی گئی کہ محکمہ کو مطلع کیے بغیر بچوں کو کہیں نہ لے جائیں۔ بظاہر اس اسکول کے مالک بی جے پی لیڈر ہیں اور یہ ٹرپ بچوں کو نئے مقامات سے متعارف کروانے کا حصہ تھی۔

چامراج نگر: گنڈلوپیٹ میں بقرعید کے موقع پر طلباء کو درگاہ اور مسجد لے جانے پر اسکول انتظامیہ ہندو تنظیموں کی تنقیدوں کی زد میں آگیا۔ اس پر شدید اعتراض کرتے ہوئے ہندو جاگرن ویدیکے نے محکمۂ تعلیم سے اس کی شکایت کی ہے۔ ینگ اسکالر اسکول کے حکام‘ یو کے جی کے طلباء کو 8/ جولائی کو تیراکانمبی ٹاؤن کی درگاہ اور مسجد لے گئے تھے۔

اس سلسلہ میں مقامی افراد نے الزام عائد کیا کہ طلباء سے مساجد میں نماز پڑھوائی گئی اور درگاہ میں انہیں مذہبی رہنما نے وعظ سنایا جو اسکول انتظامیہ پر عوامی برہمی کا باعث بن گیا۔ اسکول انتظامیہ کی جانب سے اس کے لیے معذرت خواہی اور متعلقہ ٹیچرس کے خلاف کارروائی کا تیقن دیے جانے کے باوجود اس مسئلہ نے فرقہ وارانہ موڑ لے لیا اور سوشل میڈیا پر اس کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ بظاہر، زیر بحث اسکول ایک بی جے پی لیڈر کی ملکیت ہے اور یہ دورہ بچوں کو نئی جگہوں سے متعارف کرانے کا ایک حصہ تھا۔ محکمۂ تعلیم کے عہدیداروں کے مطابق ٹیچرس نے والدین کو ٹرپ سے متعلق اطلاع دے دی تھی۔ اسکول انتظامیہ نے اس واقعہ کے لیے معافی مانگ لی اور انہیں ہدایت دی گئی کہ محکمہ کو مطلع کیے بغیر بچوں کو کہیں نہ لے جائیں۔ بظاہر اس اسکول کے مالک بی جے پی لیڈر ہیں اور یہ ٹرپ بچوں کو نئے مقامات سے متعارف کروانے کا حصہ تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.