بنگلورو: کسی بھی مذہب کا تہوار محبت کا پیغام دیتا ہے جو کہ دوسرے معنوں میں خوشی اور بھائی چارے کے لئے سب سے اہم ہوتا ہے۔ ملک ہندوستان بے شمار مذاہب، ثقافت و زبانوں کا گہوارہ ہے۔ یہاں گنگا جمنی تہذیب کی مثال دی جاتی ہے جہاں مختلف مذاہب کے ماننے والے لوگ آپس میں ایک دوسرے سے پیار و محبت کا اظہار کرکے اپنے احساسات کو جتاتے ہیں۔
ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں سینٹ انڈریو، و باسیلیکا گرجا گھروں میں صوفی ولی با قادری و ریویرینڈ فادر ڈاکٹر ڈیکسٹر نے ایک دوسرے کو گلے لگایا اور کرسمس کے موقع پر حضرت عیسا کی یوم پیدائش کی مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ تہوار ایک ہوتا ہے لیکن سب کا ہوتا ہے۔ تمام مذاہب کے لوگوں کو ایک دوسرے کے تہواروں میں جشن منانا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں:ذات پرمبنی مردم شماری کی رپورٹ کو منظرعام پرلانے کے لئے سدرامیہ حکومت غیر سنجیدہ
اس موقع پر کل ہند صوفیا والمشائخ کے ذمہ دار صوفی ولی با قادری، چرچ آف ساوتھ انڈیا کے وائس پریسیڈنٹ ریویرنڈ ڈاکٹر ڈیکسٹر میبن اور ماہر تعلیم ڈاکٹر عبد السبحان نے کہا کہ چند فرقہ پرست طاقتیں اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے انڈیا کی عوام عوام کو ڈیوائڈ کرنے اور قدیم گنگا جمنی تہذیب کو تباہ کرنے پر آمادہ ہیں، لیکن ہمیں چاہیے کہ محبت کی طاقت ہی کے ذریعے معاشرے میں امن کو پھیلائیں۔