کرناٹک کے ضلع یادگیر کی ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر راگا پریا نے عہدیداراوں کو سخت ہدایت دی ہے کہ سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقلی کے کاموں کو انجام دیں۔ انھوں نے کہا کہ گاؤں کے لوگ جو سیلاب کی زد میں آئے ہیں انہیں بچانے اور محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے کاموں میں تیزی لائی جائے۔
ڈپٹی کمشنر نے ضلع سطح کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ طلب کیے گئے ایک ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالات کی سنگین نوعیت کو دیکھتے ہوئے تمام محکموں کے افسران ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔
اس وقت یادگیر ضلع کے 12 گاوں میں سنگین سیلابی صورتحال کا سامنا ہے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ سوننا بیریج سے 8 لاکھ کیوزک پانی افضل پور کی ندی میں چھوڑے جانے کا امکان ہے۔
انھوں نے کہا کہ عہدے داراوں کو چاہئے کہ وہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہیں۔ متعلقہ محکموں نے اطلاع دی ہے کہ پہلے سے ہی سوننا بیریج سے 2.7 لاکھ کیوزک پانی کا اخراج ہوا ہے۔ اور مزید پانی کا اخراج ہوتا ہے تو یقینی طور پر یادگیر ضلع کے بارہ گاؤں کو سنگین صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر راگاپریا نے کہا کہ اس وقت یادگیر ضلع کہ33 گاوں سیلاب سے شدید طور پر متاثر ہے۔ ان گاؤں سے رابطہ منقطع ہوا ہے۔ متاثرہ گاؤں کے لوگوں کو ان کے مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی کارروائی کو تیزی سے انجام دیا جائے۔ اور لوگوں کو اشیاء ضروریہ فراہم کرے۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ راحتی کام انجام دینے کے لیےعوامی نمائندوں کو اعتماد میں لیا جائے۔ کورونا وبا کے پیش نظر ماسک اور سماجی فاصلے پر سختی سے عمل کیا جائے۔انھوں نے کلاجی کیندر میں صفائی کاموں کو انجام دینے محکمہ تعلیمات اور محکمہ سماجی بہبود کے اہلکاروں کو ہدایت کی۔