ETV Bharat / state

پولیس کی مسلم نوجوان پر زیادتی - KIDNEY FAILURE

ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں 23 برس کے نوجوان کو تقریباً 9 پولیس اہلکاروں نے اس قدر پیٹا کہ اس کی گردے فیل ہوچکے ہیں اور اب شہر کے شفاء اسپتال میں زیر علاج ہے۔

پولیس کی مسلم نوجوان پر زیادتی
author img

By

Published : Apr 23, 2019, 6:35 PM IST

تفصیلات کے مطابق 9 اپریل کو محمد تنویر تکلیف میں مبتلا والد کے لیے دوائی لینے گیا، جب وہ فون پر اپنی والدہ سے بات کر رہا تھا، پولیس کانسٹبل نے لاٹھی سے اسے مارا۔ محمد تنویر نے پولیس کے اس رویہ پر جیسے ہی سوال کیا، پولیس کانسٹبل اس پر ٹوٹ پڑا اور پھر اسے پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔

پولیس کی مسلم نوجوان پر زیادتی

تقریباً 9 پولیس اہلکاروں نے اس نوجوان کو اس قدر پیٹا کہ اس کی دونوں گردے فیل ہوچکے ہیں اور اب شہر کے شفاء ہسپتال میں زیر علاج ہے۔

ان کے والدین کا کہنا ہے کہ مظلوم محمد تنویر اب ڈیالیسس پر ہے اور اس کی حالت نہایت ہی نازک ہے۔ ان کے بھائی نے اس بات کا شبہ ظاہر کیا کہ محمد تنویر گردے فیل ہونے کی وجہ سے کہیں زندگی بھر معذور نہ ہوجائے۔

متاثر کے بڑے بھائی محمد مصور نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کیس درج تو ہوا ہے لیکن اس میں کوئی سخت سیکشن نہیں لگائے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس کے اعلیٰ عہدیدار ملزم پولیس اہلکاروں کی اور نرم رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔

محمد مصور نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ چند پولیس اہلکار و مقامی گھنڈے انہیں کیس واپس لینے پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

محمد مصور نے بتایا کہ انہوں نے پولیس اہلکاروں پر کارروائی کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ، وزیر داخلہ، بنگلور کمشنر آف پولیس کو میمورنڈم پیش کیا ہے اور سخت کارروائی کی مانگ کی ہے۔ ساتھ ہی ان سے مطالبہ ہے کہ مظلوم نوجوان محمد تنویر کو موضوع معاوضہ دیا جائے۔

یاد رہے گذشتہ دو ماہ قبل اسی طرح کا ایک معاملہ پیش آیا تھا جس میں ایک مسلم جوان لڑکے کو پولیس نے تحویل میں اس قدر پیٹا تھا کہ اگلے ہی دن اس نے اسپتال میں دم توڑ دیاتھا۔

یہ معاملہ ابھی کورٹ میں زیر سماعت ہی ہے کہ ایک اور مسلم نوجوان کو پولیس نے نشانہ بنایا۔
پولیس حکام نے اس معاملے میں کوئی وضاحت نہیں کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق 9 اپریل کو محمد تنویر تکلیف میں مبتلا والد کے لیے دوائی لینے گیا، جب وہ فون پر اپنی والدہ سے بات کر رہا تھا، پولیس کانسٹبل نے لاٹھی سے اسے مارا۔ محمد تنویر نے پولیس کے اس رویہ پر جیسے ہی سوال کیا، پولیس کانسٹبل اس پر ٹوٹ پڑا اور پھر اسے پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔

پولیس کی مسلم نوجوان پر زیادتی

تقریباً 9 پولیس اہلکاروں نے اس نوجوان کو اس قدر پیٹا کہ اس کی دونوں گردے فیل ہوچکے ہیں اور اب شہر کے شفاء ہسپتال میں زیر علاج ہے۔

ان کے والدین کا کہنا ہے کہ مظلوم محمد تنویر اب ڈیالیسس پر ہے اور اس کی حالت نہایت ہی نازک ہے۔ ان کے بھائی نے اس بات کا شبہ ظاہر کیا کہ محمد تنویر گردے فیل ہونے کی وجہ سے کہیں زندگی بھر معذور نہ ہوجائے۔

متاثر کے بڑے بھائی محمد مصور نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کیس درج تو ہوا ہے لیکن اس میں کوئی سخت سیکشن نہیں لگائے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس کے اعلیٰ عہدیدار ملزم پولیس اہلکاروں کی اور نرم رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔

محمد مصور نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ چند پولیس اہلکار و مقامی گھنڈے انہیں کیس واپس لینے پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

محمد مصور نے بتایا کہ انہوں نے پولیس اہلکاروں پر کارروائی کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ، وزیر داخلہ، بنگلور کمشنر آف پولیس کو میمورنڈم پیش کیا ہے اور سخت کارروائی کی مانگ کی ہے۔ ساتھ ہی ان سے مطالبہ ہے کہ مظلوم نوجوان محمد تنویر کو موضوع معاوضہ دیا جائے۔

یاد رہے گذشتہ دو ماہ قبل اسی طرح کا ایک معاملہ پیش آیا تھا جس میں ایک مسلم جوان لڑکے کو پولیس نے تحویل میں اس قدر پیٹا تھا کہ اگلے ہی دن اس نے اسپتال میں دم توڑ دیاتھا۔

یہ معاملہ ابھی کورٹ میں زیر سماعت ہی ہے کہ ایک اور مسلم نوجوان کو پولیس نے نشانہ بنایا۔
پولیس حکام نے اس معاملے میں کوئی وضاحت نہیں کی ہے۔

Intro:پولیس کی مسلم نوجوان پر زیادتی؛ لڑکے کی کڈنیاں فیل


Body:پولیس کی مسلم نوجوان پر زیادتی؛ لڑکے کی کڈنیاں فیل

بنگلور: بتاریخ 9 اپریل کی دیڈھ رات 2 بجے 23 سالہ نوجوان محمد تنویر تکلیف میں مبتلا والد کے لئے دوائی لینے گیا، جب وہ فون پر اپنء والدہ سے بات کر رہا تھا، پولیس کانسٹیبل ایپا نے لاٹھی سے دے مارا. محمد تنویر نے پولیس کے اس رویہ پر جےسا ہی سوال کیا، پولیس کانسٹیبل اس پر ٹوٹ پڑا اور پھر اسے پولیس اسٹیشن لے جایا گیا اور تقریباً 9 پولیس اہلکاروں نے اس نوجوان کو اس قدر پیٹا کہ لڑکے کی دونوں کڈنیاں فیل ہوچکی ہیں اور اب شہر کے شفاء ہسپتال میں زیر علاج ہے. ان کے والدین کے کہنے کے مطابق مظلوم محمد تنویر اب ڈیالیسس پر ہے اور اس کی حالات نہایت ہی نازک ہے. ان کے بھائی نے اس بات کا شبہ ظاہر کیا کہ محمد تنویر گردے فیل ہونے کی وجہ سے کہیں زندگی بھر معذور نہ ہوجائے.

مظلوم کے بڑے بھائی محمد مصور نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایف. آئ. آر درج تو ہوی ہے لیکن اس میں کوئی سخت سیکشن نہیں لگائے ہیں اور انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس کے اعلیٰ عہدیدار ملزم پولیس اہلکاروں کی اور نرم رویہ اختیار کئے ہوئے ہے.

محمد مصور نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ چند پولیس اہلکار و مقامی غنڈے انہیں کیس واپس لینے پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں.

محمد مصور نے بتایا کہ انہوں نے ڈی. جے. ہلی کے خاطی پولیس اہلکاروں پر کارروائی کرنے کے لئے وزیر اعلیٰ، وزیر ڈاخلیہ، بنگلورو کمیشنر آف پولیس کو میمورنڈم پیش کیا ہے اور ساخت کارروائی کی مانگ کی ہے. ساتھ ہی ان کو مطالبہ ہے کہ مظلوم نوجوان محمد تنویر کو موضون معاوضہ دیا جائے.

یاد رہے پچھلے دو ماہ قبل اسی طرح کا ایک معاملہ پیش آیا تھا جس میں ایک مسلم جوان لڑکے کو پولیس نے کسٹدی میں اس قدر پیٹا تھا کہ اگلے ہی دن اس نے ہسپتال میں دم توڈ دیا. یہ معاملہ ابھی کورٹ میں ذیر سماعت ہی ہے کہ ایک اور مسلم نوجوان کو پولیس نے نشانہ بنایا.

بائٹس...
1. محمد مصور، مظلوم نوجوان کا بڑا بھائی

Video is being uploaded...


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.