بنگلور: کرناٹک میں برسر اقتدار بی جے پی حکومت کی جانب سے اسکول کے نصاب میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی جارہی ہیں۔ تاریخی حقائق سے چھیڑ چھاڑ کے علاوہ کئی اہم شخصیات کے اسباق کو نکالا گیا ہے اور ہندوتوا کی تقاریر کو شامل کیا گیا ہے۔ بی جے پی حکومت کے اس اقدام کے خلاف ریاست بھر میں تعلیمی، سماجی و سیاسی حلقوں میں شدید احتجاجات کئے جارہے ہیں Protest in Bangalore against promotion of Hindutva ideology in school curriculum۔
اس ضمن میں 'آل انڈیا سیو ایجوکیشن کمیٹی All India Save Education Committee' کی جانب سے ایک کانفرنس کا انعقاد گیا۔ جس میں تاریخ کے ماہرین نے شرکت کی اور کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی اسکول کے نصاب میں ہندوتوا نظریہ کو نافذ کرکے نئی نسل کا تباہ کر رہی ہیں۔ ذات پات کے خلاف آواز بلند کرنے والے مصنفوں کے اسباق کو نکال کر حقائق سے دور جھوٹ پر مبنی برہمنیت کے نظریہ کو فروغ دے رہے ہیں، جو کہ ایک صحت مند سماج کے لئے خطرناک ہے۔
مزید پڑھیں:
- Student Guidance Program Held in Bangalore: بنگلور میں طلبہ کی رہنمائی کے لیے گائڈینس پروگرام کا انعقاد
- Circular Issued on loudspeakers in Karnataka: 'اذان، بھجن کے لیے لاؤڈ اسپیکر کا لائیسنس دیا جانا درست نہیں'
اس سلسلے میں آل انڈیا سیو ایجوکیشن کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ بی جے پی حکومت اپنے اس اقدامات کو واپس لے اور پرانی کتابوں کو ہی اسکولوں میں پہنچائے، بصورت پیمانے پر اس کے خلاف تحریک چلایا جائے گا۔