میسور: کانگریس پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے منگل کو کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت پر بے رحمی اور بے شرمی سے بدعنوانی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا اور دعوی کیا کہ ریاست میں بی جے پی کی حکومت کے دوران 1.5 لاکھ کروڑ روپے لوٹے گئے۔ بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کانگریس رہنما پرینکا گاندھی نے کہا کہ بی جے پی نے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی۔ انہوں نے عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی حکومت بنائیں تاکہ ان کے مفاد میں کام کیا جاسکے۔ انہوں نے منگل کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر جے پی نڈا کے ایک حالیہ بیان پر حکمراں جماعت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک کو موجودہ دور کے کسی رہنما کے آشیرواد کی ضرورت نہیں ہے اور ووٹ نہ دینے پر وزیر اعظم نریندر مودی کا آشیرواد حاصل نہ کرنے کی دھمکی دینا ریاست کے لوگوں کی توہین ہے۔
نڈا کا نام لیے بغیر کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ آج بی جے پی رہنما دھمکی دے رہے ہیں کہ اگر انہوں نے ووٹ نہیں دیا تو انہیں مودی جی کا آشیرواد نہیں ملے گا۔ جن لوگوں کو بساونا جی اور نارائن گرو جی نے آشیرواد دیا ہے انہیں آج کے کسی رہنما کے آشیرواد کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بیان عوام کی توہین ہیں۔ واضح رہے کہ کانگریس نے حال ہی میں ٹویٹر پر نڈا کا ایک ویڈیو شیئر کیا تھا، جس میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہےکہ میں کمل کے نشان پر ووٹ مانگنے آیا ہوں تاکہ کرناٹک میں ترقی کی گنگا بہتی رہے۔ کرناٹک میں ترقی جاری رہنی چاہیے، یہ مسلسل جاری رہنی چاہیے، یہ الیکشن کا مسئلہ ہے۔ کرناٹک کو وزیر اعظم نریندر مودی کے آشیرواد سے محروم نہیں رہنا چاہیے، اس لیے میری آپ سے گزارش ہے کہ آپ کو کمل کو ووٹ کرکے کرناٹک کی ترقی کو آگے بڑھانا ہے۔
انتخابی میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ میں نے سنا ہے کہ وزیر اعظم کہہ رہے تھے کہ اپوزیشن رہنما اپنی قبر کھودنا چاہتے ہیں۔ یہ کیسا ہے؟ اس ملک میں کوئی ایسا نہیں ہو گا جو یہ نہ چاہے کہ وزیر اعظم کی صحت اچھی ہو اور لمبی عمر ہو۔ میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا یہ الیکشن کا مسئلہ ہے؟ وہ بیروزگاری، مہنگائی کی بات کیوں نہیں کرتے، آپ لوگوں کو آگے لے جانے کی بات کیوں نہیں کرتے؟ یہ الیکشن کسی رہنما کا نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: Atique And Ashraf Murder Case مجرموں کو قانون کے تحت ہی سزا ملنی چاہیے، پرینکا
پرینکا گاندھی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ لوٹ مار کرنے والی حکومت کو ہٹائیں اور ایسی حکومت لائیں جو کرناٹک کے مفاد میں کام کرے۔ جلسہ عام میں کانگریس جنرل سکریٹری رندیپ سرجے والا اور پارٹی کے کئی سینئر لیڈران موجود تھے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ پچھلی بار آپ لوگوں نے کانگریس اور جنتا دل (ایس) کی حکومت کو منتخب کیا تھا۔ بی جے پی نے توڑ پھوڑ کرکے اس حکومت کو گرا دیا اور اپنی حکومت بنالی۔ بی جے پی حکومت شروع سے ہی دھوکہ باز تھی۔ جب بی جے پی کی حکومت لالچ کی بنیاد پر بنی تو وہ لالچ کی بنیاد پر فیصلے کرتی رہی۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ جو کام ہونے چاہیے تھے وہ نہیں ہوئے۔
پرینکا گاندھی نے بعد میں خواتین سے بھی بات چیت کی۔ جاتے وقت انہوں نے کچھ خواتین سے ملاقات کی اور ان کے مسائل جاننے کی کوشش کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ آج کسان کی روزانہ کی آمدنی 27 روپے ہے، لیکن کئی پبلک سیکٹر یونٹس کو وزیر اعظم کے دوست اڈانی کے حوالے کر دیا گیا۔ پرینکا گاندھی نے میسور کے کرشنراج نگر علاقے میں ایک بڑا روڈ شو کیا، جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سڑکوں کے دونوں طرف لوگ کھڑے تھے۔ پارٹی کارکنوں نے کانگریس کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور 'کانگریس-کانگریس' اور 'پرینکا گاندھی کی جئے' کے نعرے لگا رہے تھے۔ 10 مئی کو کرناٹک کی تمام 224 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 13 مئی کو ہوگی۔