بنگلورو: کرناٹک میں اسمبلی انتخابات کے موسم کے چلتے ایک طرف کانگریس بی جے پی و جے ڈی ایس کی جانب سے ووٹروں کو رجھانے کی کوششیں شروع ہوچکی ہیں تو دوسری جانب دیگر پڑوسی ریاستوں میں متحرک سیاسی پارٹیاں کرناٹک اسمبلی انتخابات میں اپنی قسمت آزمانا چاہتی ہیں۔ مشہور اوینجلسٹ ڈاکٹر کے اے پال نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کرناٹک میں کانگریس و جے ڈی ایس صحیح گورنینس دینے میں پوری طرح سے ناکام ہوچکی ہیں۔بی جے پی ملک کو لوٹ رہی ہے، لہذا انہوں نے فیصلہ کیا یے کہ کرناٹک میں آنے والے انتخابات میں وہ 'پرجا شانتی پارٹی' کو انتخابات اتار رہے ہیں۔
ڈاکٹر کے اے پال نے نریندر مودی کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی کی پالیسیاں عوام مخالف ہیں لہذا یہ ملک کے مفاد کے خلاف ہے. انہوں نے کہا کہ اگر یہی پالیسیاں آگے چلینگی تو یقیناً ملک ہند بھی سری لنکا کی طرح بربادی کے راستے پر چلے گا.نریندر مودی کی قیادت کے گزشتہ 9 سالوں کے دوران کمیونلزم / فرقہ پرستی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ پال نے مزید بتایا کہ ان کی پرجا شانتی پارٹی آندھرا پردیشن و تلنگانہ میں بہتر سیاسی کام کاج انجام دے رہی ہے، لہٰذا انہوں نے کرناٹک کے 2023 کے انتخابات و 2024 کے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لیکر ایک متبادل سیاسی پلیٹ فارم ملیا کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:World Social Justice Day کیا بھارت میں برسر اقتدار حکومت عوام کو سماجی انصاف فراہم کر رہی ہے؟
یاد رہے کہ بنگلور کے معروف ریٹائرڈ پولیس افسر سانگلیانہ 2004 میں بی جے پی سے ایم پی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے کانگریس میں بھی اپنی خدمات انجام دی ہیں لیکن جب مایوسی کی شکل دیکھتی پڑی تو سانگلیانہ نے پرجا شانتی پارٹی کی تشکیل ینے کا فیصلہ کیا ہے۔