ETV Bharat / state

کرناٹک میں سیاسی بحران پر سرکردہ شخصیات کا ردعمل

ریاست کرناٹک میں جاری سیاسی بحران نے نہ صرف سیاسی جماعتوں کو بلکہ عوام کو بھی ایک بے چینی میں مبتلا کر رکھا ہے۔

کرناٹک میں سیاسی بحران
author img

By

Published : Jul 23, 2019, 2:39 PM IST

Updated : Jul 23, 2019, 4:42 PM IST

مخلوط حکومت کے اقتدار مین آنے کے بعد سے ابھی تک بر سر اقتدار جماعت کا کوئی بھی قابل ذکر قدم نہیں دیکھا گیا ہے۔

اب جب کہ 13 ارکان اسمبلی جن میں 9 کانگریس کے اور 4 جے ڈی ایس کے ہیں، نے اپنا استعفی اسپیکر کو سونپ کر ممبئی روانہ ہو گئے ہیں جس کے بعد برسر اقتدار جماعت کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

کرناٹک میں سیاسی بحران

اس کے علاوہ حکومت کو مزید دھچکہ اس وقت لگا جب وزیر کھیل رحیم خان نے استعفی کی دھمکی دی۔

اس معاملے میں رحیم خان نے کہا کہ ان کی وزارت کو معقول بجٹ نہیں دیا گیا ، ان کے مطابق انہیں صرف 15 کروڑ روپے ہی دیےگئے جس 13 کروڑ بقایا جات ادا کرنا ہے اس وجہ سے حکومتی اسکیمز کو لاگو نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ نائب وزیر اعلیٰ جی پرمیشور سے ملاقات کر کے حتمی فیصلہ لیں گے۔

حکومت کو بچانے کے سلسلے میں کانگریس و جے ڈی ایس رہنماؤں کی جانب سے کوششیں کی جا رہی ہیں۔


آج مزید دو ارکان اسمبلی روشن بیگ اور آر شنکر نے پارٹی سے استعفیٰ دیا ہے آر شنکر نے استعفیٰ کے بعد ممبئی کا رخ کر لیا جب کہ روشن بیگ نے استعفیٰ کے بعد بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ان سب حالات کے باوجود کانگریس کے رکن پارلیمان ڈی کے سریش کا کہنا ہے پارٹی اس بات کی کوشش کر رہی ہے کہ جتنےبھی ارکان اسمبلی نے استعفی دیا ہے وہ اپنا استعفی واپس لیں گے اور بی جے پی کی ساری کوششوں کا ناکام بنا دیا جائے گا۔

بنگلور کے دانشوران کی رائے ہے کہ موجودہ مخلوط حکومت پچھلے ایک برس میں کوئی بھی قابل ذکر کام نہیں کر سکی ہے لہٰذا بہتر یہی ہوگا کہ موجودہ اسمبلی تحلیل کر کے گورنر راج نافذ کیا جائے اور اگلے 6 مہینوں میں دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔

دوسری جانب بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر یدیورپا کا کہنا ہے کہ ریاست میں جاری سیاسی صورتحال کے لیے ان کی پارٹی ذمہ دار نہیں ہے۔

واضح رہے کہ بی جے پی کے ریاستی صدر اور سابق وزیراعلیٰ یدیورپا نے ریاست گیر احتجاجات کا اعلان کردیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ کمارا سوامی فوری طور پر اپنا استعفی دیں۔

مخلوط حکومت کے اقتدار مین آنے کے بعد سے ابھی تک بر سر اقتدار جماعت کا کوئی بھی قابل ذکر قدم نہیں دیکھا گیا ہے۔

اب جب کہ 13 ارکان اسمبلی جن میں 9 کانگریس کے اور 4 جے ڈی ایس کے ہیں، نے اپنا استعفی اسپیکر کو سونپ کر ممبئی روانہ ہو گئے ہیں جس کے بعد برسر اقتدار جماعت کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

کرناٹک میں سیاسی بحران

اس کے علاوہ حکومت کو مزید دھچکہ اس وقت لگا جب وزیر کھیل رحیم خان نے استعفی کی دھمکی دی۔

اس معاملے میں رحیم خان نے کہا کہ ان کی وزارت کو معقول بجٹ نہیں دیا گیا ، ان کے مطابق انہیں صرف 15 کروڑ روپے ہی دیےگئے جس 13 کروڑ بقایا جات ادا کرنا ہے اس وجہ سے حکومتی اسکیمز کو لاگو نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ نائب وزیر اعلیٰ جی پرمیشور سے ملاقات کر کے حتمی فیصلہ لیں گے۔

حکومت کو بچانے کے سلسلے میں کانگریس و جے ڈی ایس رہنماؤں کی جانب سے کوششیں کی جا رہی ہیں۔


آج مزید دو ارکان اسمبلی روشن بیگ اور آر شنکر نے پارٹی سے استعفیٰ دیا ہے آر شنکر نے استعفیٰ کے بعد ممبئی کا رخ کر لیا جب کہ روشن بیگ نے استعفیٰ کے بعد بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ان سب حالات کے باوجود کانگریس کے رکن پارلیمان ڈی کے سریش کا کہنا ہے پارٹی اس بات کی کوشش کر رہی ہے کہ جتنےبھی ارکان اسمبلی نے استعفی دیا ہے وہ اپنا استعفی واپس لیں گے اور بی جے پی کی ساری کوششوں کا ناکام بنا دیا جائے گا۔

بنگلور کے دانشوران کی رائے ہے کہ موجودہ مخلوط حکومت پچھلے ایک برس میں کوئی بھی قابل ذکر کام نہیں کر سکی ہے لہٰذا بہتر یہی ہوگا کہ موجودہ اسمبلی تحلیل کر کے گورنر راج نافذ کیا جائے اور اگلے 6 مہینوں میں دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔

دوسری جانب بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر یدیورپا کا کہنا ہے کہ ریاست میں جاری سیاسی صورتحال کے لیے ان کی پارٹی ذمہ دار نہیں ہے۔

واضح رہے کہ بی جے پی کے ریاستی صدر اور سابق وزیراعلیٰ یدیورپا نے ریاست گیر احتجاجات کا اعلان کردیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ کمارا سوامی فوری طور پر اپنا استعفی دیں۔

Intro:ریاست کرناٹکا میں سیاسی بحران...


Body:

بنگلور: ریاست کرناٹکا میں جاری سیاسی بحران نے صرف سیاسی پارٹیوں کو بلکہ عوام الناس کو بھی ایک بیچینے میں مبتلا کیا ہے. مخلوت حکومت کے اقتدار میں آنے کے ایک سال بھر کے عرصے میں صحیح معنوں میں گورننس ہی نہیں دیکھی گئی.

اب جب کہ کل 13 ایم. ایل. اے، جن میں 9 کانگریس و 4 جے. ڈی. ایس کے ہیں، اپنے استعفے اسمبلی اسپیکر کو سومپ کر ممبئی روانہ ہو کے ہیں، مخلوت حکومت کے بحران میں شدید اضافہ ہوا ہے.

اور حکومت کو ایک اور دھچکہ لگا جب کانگریس کے ایک اور وزیر برائے کھیل رحیم خان نے اپنے استعفے کی دھمکی دی. حالانکہ یہ بحران کے قرینہ کا حصہ نہیں ہے بلکہ رحیم خان کا کہنا ہے کہ ان کی وزارت کو معقول بجیٹ نہیں دیا گیا اوت صرف 15 کروڈ دئے گئے جس میں1ل 13 کروڑ بقایا چکایا جانا ہے اور صرف 2 کروڑ وزار کے لئے بچتے ہیں جس سے ساری ریاست میں اسکیمس کا نفاذ کرنا ہوگا. اس بے اطمینانی کے ساتھ رحیم خان نے کہا کہ وہ نائب وزیر اعلیٰ جی. پرمیشور سے مل کر اپنا فیصلہ لینگے.

حکومت کو بچانے کے سلسلے میں کانگریس و جے. ڈی. ایس کے لیڈران کے جانب سے پرزور کوششیں چلی ہیں. ان حالات میں ایک اور اہم بات یہ ہوئی ہے کہ کانگریس کے 21 وزراء اور جے. ڈی. ایس کے 13 وزراء نے اس مقصد سے استعفیٰ دے دیا ہے کہ ان وزارتوں کو باغی قانون سازوں کع دئے جائیں اور اس طرح حکومت کو بچایا جاسکے.

آج دو اور ارکان اسمبلی نے اپنی پارٹی سے استعفیٰ دیا ہے جن میں روشن بیگ اور آر. شنکر ہیں. آر. شنکر نے استعفیٰ کے بعد ممبئی کا رخ کیا اور جب کہ روشن بیگ نے اپنا استعفیٰ دے دیا ہے اور بی. جے. پی میں شمولیت کا اعلان کیا ہے.

ان سب حالات کے باوجود کانگریس کے واحد رکن لوک سبھا ڈی. کے. سریش کا کہنا ہے کہ تمام ناراض کانگریس کے ایم. ایل. اے اپنا استعفیٰ واپس لینگے جس کی کوشش کی جارہی ہے اور مخلوت حکومت کو ضرور بچایا جائیگا اور فرقہ پرست بی. جے. پی کی سازش کو ناکام کیا جائیگا.

شہر بنگلور کے سرکردہ دانشوران کی رائے ہے کہ موجودہ مخلوت حکومت پچھلے ایک سال میں کسی قسم کی گورننس دے نہیں پائی، لہٰذا یہ بہتر ہوگا کہ موجودہ اسمبلی کی کلی طور پر تحلیل کی جائے اور گورنر کا نظام نافذ کیا جائے اور اگلے 6 مہینوں میں دوبارہ انتخابات کیے جائیں.

دوسری اور بی. جے. پی کے ریاستی صدر یڈیورپا کا کہنا ہے کہ ریاست میں یہ پیچیدہ صورتحال کے لئے ہم ہرگز بھی ذمیدار نہیں. انہوں نے یہ کہ کر پلڑھا جھاڈ لیا کہ یم سنیاسی نہیں ہیں.

آج شام ہی کو بی. جے. پی کے ریاستی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ یڈیورپا نے کل ریاست گیر احتجاجات کا اعلان کردیا ہے اس مانگ کے ساتھ کہ وزیر اعلیٰ کمار سوامی فوری طور پر مستعفی ہوں.

بائیٹس...
1. ایس. ایس افسر، سماجی کارکن
2. ہمایوں سیٹھ، صدر سیویرس آف ڈیموکرسی
3. ڈاکٹر جاوید، سماجی کارکن

Note... The video is being uploaded.


Conclusion:
Last Updated : Jul 23, 2019, 4:42 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.