کنڑا ادبی حلقوں میں پروفیسر نثار احمد عقیدت و احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔
کے ایس نثار احمد 5 فروری 1936 کو بنگلورر کے دیون ہلی میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام کے ایس حیدر اور والدہ کا نام شاہنواز بیگم تھا۔ نثار احمد نے جیالوجی (اراضیات) میں ایم ایس سی تک تعلیم حاصل کی تھی اور بعد میں درس و تدریس سے وابستہ ہوگئے۔
انہوں نے سنہ 1994 تک بنگلورو شہر کے علاوہ شیموگہ اور گلبرگہ میں بھی خدمات انجام دیں۔
کنڑا زبان میں ان کے متعدد مجموعۂ کلام شائع ہوئے ہیں جن میں 21 شعری مجموعے، ادب اطفال پر 5 کتابیں، 14 فکری تخلیقات شامل ہیں۔
ادبی شعبہ میں وہ متعدد اعزازات سے سرفراز ہوئے ہیں جن میں سوویت نہرو پرسکار، ، راجیو تسوا ایوارڈ، ساہیتہ اکاڈمی ایوارڈ وغیرہ سمیت دیگر کئی ایوارڈ شامل ہیں۔
نثار احمد نے کنڑا زبان اور کرناٹک سے اپنی محبت کا والہانہ اظہار کرتے ہوئے سنہ 1976 میں اپنے نتیوتسوا مجموعہ میں جو نظم نتیو تسوا لکھی اسے بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی تھی، یہ مجموعہ اس قدر مقبول ہوا کہ ان کی نظموں اور تحریروں کو مختلف سرکاری نصابوں کا حصہ بنالیا گیا۔
پروفیسر نثار احمد کی موت کی خبر سے کرناٹک کے ادبی حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی۔ شہر کے پدمنا بھا نگر میں واقع ان کی رہائش گاہ پر ان کے چاہنے والے بڑی تعداد میں ان کا آخری دیدار کرنے کے لیے جمع ہوگئے۔