ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں ترقیاتی کام نہ ہونے کی وجہ سے عوام میں برہمی پائی جارہی ہے،مقامی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے شدید ناراضگی جتائی جارہی ہے کیونکہ مقامی رکن اسمبلی کی جانب سے ترقیاتی سرگرمیاں انجام نہیں دی گئی ہیں۔ان خیالات کا اظہار کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما شفیع اللہ بیگ نے کیا۔MIM leader targets local MLA
کرنا ٹک میں اسمبلی انتخابات مئی 2023 میں ہونے کی امید ہے،بید کے موجودہ حالات کے پیش نظر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما شفیع اللہ بیگ نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں کہا کہ نہ صرف مقامی رکن اسمبلی رحیم خان بلکہ ریاستی وزیر پربھو چوہان و مرکزی وزیر بھگونت کھوبا کی جانب سے بھی کسی قسم کی کوئی ترقیاتی سرگرمیاں انجام نہیں دی گئی ہیں۔
شفیع اللہ بیگ نے مزید کہا کہ طویل عرصے سے بیدر شہر میں نوجوان بے روزگاری کا شکار ہیں، روزگار کی تلاش میں انہیں مجبورا حیدرآباد یا بنگلور کا رخ کرنا پڑ رہا ہے، لیکن بیدر شہر میں جو انڈسٹریز بند ہیں انہیں دوبارہ شروع کئے جانے کے تعلق میں مقامی رکن اسمبلی اے رحیم خان کی جانب سے کسی قسم کی کوئی پہل نہیں کی گئی جو کہ نہایت افسوسناک ہے۔ شفیع اللہ بیگ نے بتایا سن 2023 میں ہونے والے کرناٹک اسمبلی انتخابات میں مجلس اتحد المسلمین کی جانب سے حصہ لینے کے متعلق پارٹی کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کوئی اشارہ نہیں دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیدر ایک تاریخی شہر ہے، جہاں پر ایک طویل مدت تک بہمنہ سلطنت نے راج کیا ہے، بیدر میں 60 سے زائد تاریخی مونومینٹس ہیں جن میں تقریباً 30 گنبد موجود ہیں جن کی دیکھ ریکھ آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا کے ما تحت کی جاتی ہے۔بیدر شہر کلیانہ کرناٹک کے زمرے میں آتا یے جو کہ نہایت پسماندہ علاقوں میں شمار ہوتا ہے، بہدر شہر دارالحکومت بنگلور سے تقریباً 600 کلومیٹر دور ہےجو کہ تلنگانہ کے قریب ہے۔
کرناٹک میں اسمبلی انتخابات قریب ہیں، غالباً اپریل یا مئی 2023 میں منعقد کئے جائینگے، کرناٹک میں کانگریس، بی جے پی اور جے ڈی ایس پارٹیوں میں سہ طرفہ مقابلہ ہوتا ہے، ایسے میں بی جے پی کی پرزور کوشش ہے کہ وہ زیادہ تر سیٹوں پر اپنا قبضہ جمائے۔
مزید پڑھیں:کرناٹک انتخابات : امیدواروں سے اپنے مسائل کے حل کی توقع