بنگلور: نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)، ہندو کارکن رودریش کے قتل کے کلیدی ملزم محمد غوث نیازی (41) کی تلاش میں ہے۔ این آئی اے نے غوث کی اطلاع دینے والے کو 5 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ 16 اکتوبر 2016 کو صبح 9 بجے رودریش اپنے دوستوں کے ساتھ کامراج روڈ، شیواجی نگر پر واقع سری نواسا میڈیکل اسٹور کے سامنے کھڑا تھا۔ اسی دوران دو موٹر سائیکل سوار چار بدمعاشوں نے اس پر حملہ کرکے فرار ہوگئے جس کے بعد رودریش کی موت ہوگئی۔ اس واقعہ کے بعد این آئی اے کے افسران اس کیس کی تحقیقات شروع کی۔ افسران کئی برسوں سے اس کیس کے کلیدی ملزم محمد غوث نیازی عرف غوث بھائی کی تلاش کررہے ہیں، جو آر ٹی نگر سیکنڈ بلاک بنگلور کے رہنے والے ہیں۔ اس کیس میں ملوث دیگر تمام ملزمین جیل میں ہیں۔ تاہم محمد غوث تاحال مفرور ہے اور اس کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔ اس لیے این آئی اے نے محمد غوث نیازی کے بارے میں جانکاری فراہم کرنے والوں کو 5 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ بھی درخواست کی گئی ہے کہ اگر کسی کو اس کے بارے میں کوئی اطلاع ملے تو این آئی اے حکام کو مطلع کریں۔
اس کیس کے سلسلے میں پہلے ملزم عرفان پاشا اور چوتھے ملزم محمد مجیب اللہ نے ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔ این آئی اے کی خصوصی عدالت کے جج ڈاکٹر کاسنپا نائک نے اس معاملے سماعت کی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے دلیل دی کہ کچھ نامعلوم بدمعاش موٹرسائیکل پر آئے اور رودریش پر چاقو سے حملہ کرکے اسے ہلاک کردیا تھا۔ تاہم، این آئی اے افسران نے درخواست گزار کو 27 اکتوبر 2016 کو گرفتار کیا، حالانکہ اس کیس سے ان کا کوئی تعلق نہیں تھا اور وہ پی ایف آئی کے کارکن بھی نہیں ہے جیسا کہ حکام نے ان پر الزام لگایا ہے۔ اس لیے انہوں نے ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ این آئی اے کی جانب سے پیش ہوئے اسپیشل پراسیکیوٹر پی پرسنا کمار نے کہا کہ ملزمین نے ریلی کے دوران کم از کم دو آر ایس ایس کارکنوں کو مارنے کے ارادے سے میٹنگ کی تھی۔ کارکن رودریش کو پہلے سے منصوبہ بند تیاری کے بعد قتل کیا گیا۔ این آئی اے نے اس سلسلے میں تمام ثبوت اکٹھے کر لیے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ نے ماضی میں ملزمین کی ضمانتیں مسترد کی ہیں۔ انہوں نے استدعا کی کہ ملزمین کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں، انہیں ضمانت نہ دی جائے۔ اس طرح، دفاعی دلائل سننے کے بعد، عدالت نے این آئی اے کے حق میں خصوصی پراسیکیوٹر کے دلائل کو قبول کیا اور ضمانت سے انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں : Karnataka News بزرگ خاتون کو قتل اور زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار