بنگلور: حال ہی میں ریاست کرناٹک میں ہوئے اسمبلی انتخاب میں کانگریس نے شاندار مظارہ کرتے ہوئے جیت حاصل کی ہے،کانگریس ایک سو پینتیس نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے اب حکومت سازی کی سرگرمیوں میں مصرو ف ہے۔وہیں اگر بی جے پی کی بات کی جائے تو بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل ہونا پڑا ہے ۔بی جے پی کو مجموعی طورپر 66 نشستوں پر ہی کامیابی ملی ہے۔اس کے علاوہ مقامی سیاسی جماعت جے ڈی ایس نے بھی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کی ہے۔کانگریس کی اس شاندار جیت پر پارٹی کے رہنما ایک دسورے کو مبارکباد پیش کر رہے ہیں۔
ادھر حال ہی میں کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے والے جے ڈی ایس کے سابق ریاستی اقلیتی صدر محمد شمس نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہکانگریس کا کامیاب ہونا لازمی تھا،کیونکہ کانگریس نے نفرت خلاف اپنی آواز بلند کی تھی۔
محمد شمس نے جے ڈی ایس سے استعفیٰ دینے او رکانگریس میں شمولیت کے تعلق سے کئی وجوہات بتائیں۔ محمد شمس نے کہا کہ جے ڈی ایس کے ریاستی صدر سی ایم ابراہیم جے ڈی ایس پارٹی میں مسلمانوں کو نظر انداز کرنے، ان کی اہمیت کو کم کرنے کا ماحول بنا رہے ہیں۔ جے ڈی ایس میں مسلمانوں کی ابھرتی قیادت کا دم گھٹ رہا ہے، لہٰذا کئی ابھرتے نوجوان جے ڈی ایس چھوڑنے پر مجبور ہیں۔
محمد شمس نے کہا کہ سی ایم ابراہیم کے رویہ سے تنگ آکر انہوں نے جے ڈی ایس سے استعفیٰ دے دیا ہے اور کانگریس کا دامن تھاما ہے۔
یاد رہے کہ کرناٹک میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس، بی جے پی و جے ڈی ایس پارٹی کے درمیان سخت مقابلہ رہا اور اخیر میں کانگریس کو اکثریت سے کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:Karnataka Election Result کرناٹک کے لوگوں نے "جے بجرنگ بلی، توڑ بد عنوانوں کی نلی" کو سچ کر دکھایا، گورو ولبھ
اور اس موقع پر کرناٹک کی عوام پر امید ہے کہ کانگریس کی جانب سے کئے گئے وعدوں پر حکومت کی تشکیل دئے جانے کے فوری بعد ان پر عمل شروع ہوگا تاکہ عوام کو راحت مل سکے۔