بیلگام: کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشور نے ایک غیر انسانی واقعہ پر ردعمل ظاہر کیا ہے، جس میں ایک خاتون کو برہنہ کرکے کھمبے سے باندھا گیا اور اس کو مارا پیٹا گیا۔ قبل ازیں وزیر داخلہ نے بیلگام کے ضلع اسپتال کا دورہ کیا اور متاثرہ خاتون کی صحت کے بارے میں جانکاری لی۔
غور طلب ہو کہ وزیر داخلہ جی پرمیشور نے حملہ آور خاتون سے واقعہ کے بارے میں معلومات حاصل کی اور اسے ہمت دی، اس موقع پر وزیر داخلہ کے ساتھ سٹی پولیس کمشنر ایس این سدارامپا، خواتین اور بچوں کی بہبود کے محکمے کے افسران بھی موجود تھے۔
اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا کہ 24 سالہ لڑکا ایک نوجوان لڑکی کو اپنے ساتھ لیکر فرار ہے۔ اطلاعات ہیں کہ لڑکے کو اس لڑکی سے محبت تھی، جس کی وجہ سے لڑکے کی ماں کو زدوکوب کیا گیا ہے۔ تقریباً 8 سے 10 لوگوں نے حملہ کر کے اس خاتون کو برہنہ کر دیا اور کھمبے سے باندھ دیا۔
واضح رہے کہ جب پولیس کو معاملے کا علم ہوا تو وہ خاتون کو ہسپتال لے گیے جہاں اس وقت وہ زیر علاج ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے پہلے ہی 7 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، مزید دو ملزمان کو گرفتار کیا جانا باقی ہے، باقی دو افراد کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس سرگرم ہے۔ وہیں پولیس فرار ہونے والے نوجوان لڑکے اور لڑکی کی تلاش کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی حکومت کے ذریعہ سی بی آئی کے پاس درج غیر متناسب اثاثوں کے کیس کو واپس لینا درست اقدام: کرناٹک وزیر اعلی سدارامیا
اس موقع پر وزیر داخلہ جی پرمیشور نے مزید کہاکہ ایسے واقعات نہیں ہونے چاہئیں، اگر پولیس کو شکایت ہوتی ہیں تو پولیس کاروائی کرتی یا گاؤں کے بزرگوں سے بات کر کے اسے حل کراتی، لیکن یہ ایک غیر انسانی واقعہ ہے۔ وزیر نے کہاکہ وہ وقع پزیر علاقے کا دورہ بھی کریں گے اور معائنہ بھی کریں گے۔ غرو طلب ہو کہ اس غیر انسانی واقعہ پر سی ایم سدارامیا نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ اس واقعہ میں جو بھی ملوث ہیں ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔