بنگلور میں متعدد سوشیل اور لیگل آرگنائزیشنز کی جانب سے ایک اجلاس بعنوان کاؤنٹرنگ دا فاسسٹ اسالٹ-دا رول آف دا لیگل کمیونٹی منعقد کیا گیا جس میں ممبئی سے تعلق رکھنے والے معروف لائیر و سینئر کونسل ایڈووکیٹ مہر دیسائی نے بھارت میں فسطائیت کے موضوع پر اپنا خصوصی خطاب پیش کیا۔Legal Experts on Modi Government
اس موقع پر مہر دیسائی و کویتا کرشنن نے کہا کہ نریندر مودی کی برسر اقتدار مرکزی حکومت فسطائیت کا مظہر ہے۔ جہاں پر قوانین کو بالا طاق رکھ کر اقلیتوں، دلتوں و ٹرائبلس پر ظلم و زیادتی کی جارہی ہے۔ ہیومن رائٹس کا وائلیشن عام ہوچکا ہے اور مخالفین کو جیلوں میں ٹھونسا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے تاناشاہی کے دور میں لیگل کمیونیٹی کے کندھون پر بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ ڈکٹیٹرشپ کے شکار متاثرین کو انصاف دلانے کی جدوجہد کے لئے کمربستہ ہوجائیں۔
کویتا کرشنن نے کہا کہ تانا شاہی نہ صرف بھارت بلکہ کئی ممالک میں سرگرم ہے اور دنیا بھر میں انسانی حقوقِ کی پاسبانی کے لئے کارکنان متحرک ہیں کہ مظلومین کو انصاف دلایا جاسکے۔ مہر دیسائی نے کہا کہ جمہوریت مخالف نریندر مودی کی فسطائی حکومت کے شکار مظلومین کو انصاف دلانے و ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے لیگل کمیونٹی کو چاہیے کہ وہ قانونی دائرے میں رہکر احتجاج کے ذریعے یا کورٹز میں عرضیاں دائر کرتے ہوئے ان کے حقوق کی پاسبانی کریں۔