ETV Bharat / state

دینی مدارس میں عصری و فنی تعلیم کی شروعات

کرناٹک کے ضلع یادگیر کے ادارہ انجمن فلاح ملت میں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی دی جا رہی ہے۔

author img

By

Published : Aug 30, 2019, 2:58 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 8:54 PM IST

دینی مدارس میں عصری و فنی تعلیم

مدرسہ کے صدر معلم مولانا محمد حسن نظامی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس مدرسہ میں شعبہ ناظرہ، شعبہ حفظ، شعبہ عربی بھی جاری ہے۔

دینی مدارس میں عصری و فنی تعلیم

اس مدرسہ کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں زیر تعلیم طلبأ کو دینی تعلیمات کے علاوہ کنڑا، انگلش جیسی زبانیں بھی باقاعدہ طور پر سکھائی جاتی ہیں۔اس کے ساتھ ہی انھیں فنی تعلیم جیسے کمپیوٹر اور ٹیلرنگ کے فن سے بھی انھیں آگاہ کیا جارہا ہے۔

حالانکہ اس مدرسہ میں 7 اساتذہ اور 5 خادم اپنی خدمت انجام دے رہے ہیں اور طلبأ کی تعداد 100 کے قریب ہے۔


مدرسہ کے احاطہ میں ایک مسجد بنی ہاشم و عبدالحق کے نام سے تعمیر کی گئی ہے جہاں پر مدرسہ کے طلبأ و اساتذہ کے علاوہ مقامی مصلیان بھی نماز ادا کرتے ہیں۔


واضح رہے کہ ریاست کرناٹک میں امام و موذن کو حکومت کی جانب سے ماہانہ تنخواہ ادا کی جارہی ہے پہلے دینی مدارس میں عصری و فنی تعلیم دینا ضروری نہیں سمجھا جاتا تھا جس کی متعدد علمأ سمیت غیر سیاسی تنظیموں نے بھی مخالفت کی تھی۔

لیکن اب امام و موذن کو ماہانہ تنخواہ بھی ادا کی جارہی ہے اور دینی مدارس میں عصری تعلیم اور فنی تعلیم پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

مدرسہ کے صدر معلم مولانا محمد حسن نظامی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس مدرسہ میں شعبہ ناظرہ، شعبہ حفظ، شعبہ عربی بھی جاری ہے۔

دینی مدارس میں عصری و فنی تعلیم

اس مدرسہ کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں زیر تعلیم طلبأ کو دینی تعلیمات کے علاوہ کنڑا، انگلش جیسی زبانیں بھی باقاعدہ طور پر سکھائی جاتی ہیں۔اس کے ساتھ ہی انھیں فنی تعلیم جیسے کمپیوٹر اور ٹیلرنگ کے فن سے بھی انھیں آگاہ کیا جارہا ہے۔

حالانکہ اس مدرسہ میں 7 اساتذہ اور 5 خادم اپنی خدمت انجام دے رہے ہیں اور طلبأ کی تعداد 100 کے قریب ہے۔


مدرسہ کے احاطہ میں ایک مسجد بنی ہاشم و عبدالحق کے نام سے تعمیر کی گئی ہے جہاں پر مدرسہ کے طلبأ و اساتذہ کے علاوہ مقامی مصلیان بھی نماز ادا کرتے ہیں۔


واضح رہے کہ ریاست کرناٹک میں امام و موذن کو حکومت کی جانب سے ماہانہ تنخواہ ادا کی جارہی ہے پہلے دینی مدارس میں عصری و فنی تعلیم دینا ضروری نہیں سمجھا جاتا تھا جس کی متعدد علمأ سمیت غیر سیاسی تنظیموں نے بھی مخالفت کی تھی۔

لیکن اب امام و موذن کو ماہانہ تنخواہ بھی ادا کی جارہی ہے اور دینی مدارس میں عصری تعلیم اور فنی تعلیم پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

Intro:


Body:دینی مدارس میں عصری و فنی تعلیم کی شروعات


Conclusion:کرناٹک کے ضلع یادگیر سے 45 کلومیٹر دور پرواقعہ انجمن فلاح ملت کے زیراہتمام مدرسہ باب العلوم تحفظ قرآن گرمٹکل، کامیابی کے ساتھ چل رہا ہوں

مولانا محمد حسن نظامی صدر معلم مدرسہ ہذا نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس مدرسہ میں شعبہ ناظرہ، شعبہ حفظ، شعبہ عربی چل رہا ہے.

اس کے علاوہ علاقائی زبان کنڈا، انگلش باقاعدہ طور پر شروع کی گئی ہے.

اس کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم جیسے کمپیوٹر اور ٹیلرنگ بھی سکھای جا رہا ہے.

مدرسہ ہٰذا میں ساتھ اساتذہ اور 5 خادم اپنی خدمت انجام دے رہے ہیں.

انہوں نے کہا کہ مدرسہ آج ایک وسیع بلڈنگ میں چل رہا ہے سابق میں یہ کرائے کے مکان میں چل رہا تھا.

مگر پچھلے 14سال سے صحاب خیر حضرات کے تعاون سے بڑے کامیابی کے ساتھ یہ مدرسہ چل رہا ہے.

مدرسہ ہذا میں ایک مسجد، مسجد بنی ہاشم و عبدالحق بنائی گئی ہے.
جہاں پر مدرسہ ہذا کے بچے اور اساتذہ نمازیں ادا کرتے ہیں

اس موقع پر مدرسہ ہذا کے صدر محمد سردار محمد ظہیر الدین کے علاوہ دیگر موجود تھے.

واضح رہے کہ ریاست کرناٹک میں امام و موذن کو جو حکومت کی جانب سے ماہانہ تنخواہ مل رہی ہے اور دینی مدارس میں عصری تعلیم و فنی تعلیم کو دینا ضروری نہیں سمجھا جاتا تھا اور جس کی کئی علما اور غیر سیاسی تنظیموں کی جانب سے مخالفت کی جاتی تھی.
مگر الحمدللہ آج کل امام و موذن کو ماہانہ تنخواہ بھی مل رہی ہے اور دینی مدارس میں عصری تعلیم اور فنی تعلیم پر بھی توجہ دی جا رہی ہے.

اس کی ایک مثال یہ مدرسہ باب العلوم تحفظ القرآن ہے
Last Updated : Sep 28, 2019, 8:54 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.