ریاست کرناٹک کے شہر بینگلور میں اے ایم آئی ایم نے ایک ریلی منعقد کی تھی، اس ریلی میں اسدادین اویسی بھی موجود تھے، اس دوران امولیہ نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ بلند کیا تھا۔
امولیا کے اس بیان کے منظر عام پر آنے کے بعد مختلف تنظیموں نے احتجاج شروع کر لیا ہے، گذشتہ رات امولیہ کے گھر چیکمیگالور میں کچھ انجان لوگوں نے اس کے گھر میں توڑ پھوڑ بھی کی ہے۔ وہیں پولیس نے اس معاملے کی تفتیش شروع کر لی ہے۔
واضح رہے کہ امولیا کے بیان کے بعد پولیس نے اسے حراست میں لے کر اس کے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کر لیا تھا، اس کے ساتھ ہی مقامی عدالت نے امولیا کو چودہ دنوں کے عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
امولیا چودہ دنوں کی عدالتی تحویل میں
'پاکستان زندہ باد' کہنے والی لڑکی کی ضمانت رد
امولیہ کے اس بیان کےخلاف بینگلورو میں شری رام سینا اور ہندو جنا جاگروتی سمیتی نے احتجاج بھی کیا ہے، احتجاج میں مظاہرین نے امولیا کے خلاف نعرے بازی کی اور کاروائی کی مانگ کی۔
گذشتہ روز اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد ادین اویسی کی سربراہی میں سی اے اے کے خلاف ایک ریلی منعقد کی گئ تھی، ریلی میں اویسی تب ڈائس پر موجود تھے جب امولیہ نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا تھا۔