ETV Bharat / state

Minority Intellectual Forum اقلیتی ادارے مسلمانوں کے تعلیمی مسائل حل کرنے میں ناکام

author img

By

Published : Jul 5, 2023, 2:11 PM IST

مائناریٹی انٹلیکچول فورم ورنگل کے صدر ڈاکٹر انیس صدیقی نے کہا کہ موجودہ دور میں اقلیتی طبقہ تعلیمی میں پچھڑ چکا ہے اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ اقلیتی تعلیمی اداروں اپنی اپنی ذمہ داریاں مناسب طریقے سے نبھانے میں پوری طرح سے ناکام رہے ہیں۔

اقلیتی ادارے مسلمانوں کے تعلیمی مسائل حل کرنے میں ناکام
اقلیتی ادارے مسلمانوں کے تعلیمی مسائل حل کرنے میں ناکام
اقلیتی ادارے مسلمانوں کے تعلیمی مسائل حل کرنے میں ناکام

ورنگل: ریاست تلنگانہ کے ورنگل میں واقع مائنارٹی انٹل ایکچول فورم کے صدر ڈاکٹر انیس صدیقی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران موجودہ دور میں مسلمانوں کی تعلیم اور معاشی حالت پر تبادلہ خیال کیا۔ ڈاکٹر انیس صدیقی نے کہا کہ موجودہ دور میں اقلیتی ادارے خصوصاً امت مسلمہ میں تعلیمی فریضے کو ادا کرنے میں ناکام ہے۔ ماضی میں مسلمان خصوصاً تعلیمی میدان میں اس طرح چھائے ہوئے تھے کہ پوری دنیا میں ان کا ثانی ملنا مشکل تھا۔ تعلیمی میدان کے ہر شعبے میں مسلمان امتیازی حیثیت حاصل کیے ہوئے تھے لیکن موجودہ دور میں جو مسلمان معراج تک پہنچ چکا تھا آج پستی اور جہالت کی اندھیری گہرائیوں میں گہر چکا ہے۔ تعلیمی ادارے خصوصاً اقلیتی تعلیمی ادارے ان اندھیروں سے باہر نکالنے میں اپنا حق ادا نہیں کر پا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اقلیتوں کے نام پر چلائے جانے والے ادارے بالخصوص مسلم اقلیتی ادارے کیا اپنا حق ادا کر پا رہے ہیں۔کیا مسلمانوں کو صحیح تعلیم دے پا رہے ہیں یا کے ذریعے مسلمانوں کا استحصال ہو رہا ہے۔ موجودہ دور میں کیا اقلیتی ادارے بالخصوص مسلم ادارے ملت میں تعلیمی بیداری پیدا کرنے اور انہیں اعلی تعلیم دینے میں اپنا رول ادا کر پا رہے ہیں۔ یہ سب سے اہم سوال ہے کیونکہ موجودہ جو دور ہے۔ وہ مسابقتی دور ہے۔اس دور میں مسلم طلبہ و طالبات کیا کندھے سے کندھا لگا کر دوڑنے کے قابل نہیں ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ملک میں چند اقلیتی ادارے پوری ایمانداری سے محنت اور جستجو سے کام کر رہے ہیں اور مسلمانوں میں یہ احساس دلانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ تعلیم کے بغیر مستقبل روشن نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب عام انسان بھی اپنے بچوں کو تعلیم کے زیور سے اراستہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ باوجود اس کے کہ اس کا تناسب اتنا کم ہے کہ ہماری انکھیں کھولنے کے لیے سچر کمیٹی رپورٹ ، رنگ ناتھ مشرا کمیٹی کی جو رپورٹ اور تحقیق ہے۔ ڈاکٹر انیس صدیقی نے مزید کہا کہ ہمارے تعلیمی ادارے بالخصوص مسلم تعلیمی ادارے پورے اخلاص کے ساتھ اپنا رول ادا کریں تو ملت اور ملت کے نونہال اس مسابقتی دور میں بھی انکھ سے انکھ ملا کر مقابلہ کر سکتی ہے اور اپنا کھویا ہوا مقام اور وقار حاصل کر سکتی ہے

یہ بھئ پڑھیں:Uniform Civil Code وزیراعظم نریندر مودی کو بھی نہیں پتہ کہ یکساں سول کوڈ کیا ہے

اقلیتی ادارے مسلمانوں کے تعلیمی مسائل حل کرنے میں ناکام

ورنگل: ریاست تلنگانہ کے ورنگل میں واقع مائنارٹی انٹل ایکچول فورم کے صدر ڈاکٹر انیس صدیقی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران موجودہ دور میں مسلمانوں کی تعلیم اور معاشی حالت پر تبادلہ خیال کیا۔ ڈاکٹر انیس صدیقی نے کہا کہ موجودہ دور میں اقلیتی ادارے خصوصاً امت مسلمہ میں تعلیمی فریضے کو ادا کرنے میں ناکام ہے۔ ماضی میں مسلمان خصوصاً تعلیمی میدان میں اس طرح چھائے ہوئے تھے کہ پوری دنیا میں ان کا ثانی ملنا مشکل تھا۔ تعلیمی میدان کے ہر شعبے میں مسلمان امتیازی حیثیت حاصل کیے ہوئے تھے لیکن موجودہ دور میں جو مسلمان معراج تک پہنچ چکا تھا آج پستی اور جہالت کی اندھیری گہرائیوں میں گہر چکا ہے۔ تعلیمی ادارے خصوصاً اقلیتی تعلیمی ادارے ان اندھیروں سے باہر نکالنے میں اپنا حق ادا نہیں کر پا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اقلیتوں کے نام پر چلائے جانے والے ادارے بالخصوص مسلم اقلیتی ادارے کیا اپنا حق ادا کر پا رہے ہیں۔کیا مسلمانوں کو صحیح تعلیم دے پا رہے ہیں یا کے ذریعے مسلمانوں کا استحصال ہو رہا ہے۔ موجودہ دور میں کیا اقلیتی ادارے بالخصوص مسلم ادارے ملت میں تعلیمی بیداری پیدا کرنے اور انہیں اعلی تعلیم دینے میں اپنا رول ادا کر پا رہے ہیں۔ یہ سب سے اہم سوال ہے کیونکہ موجودہ جو دور ہے۔ وہ مسابقتی دور ہے۔اس دور میں مسلم طلبہ و طالبات کیا کندھے سے کندھا لگا کر دوڑنے کے قابل نہیں ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ملک میں چند اقلیتی ادارے پوری ایمانداری سے محنت اور جستجو سے کام کر رہے ہیں اور مسلمانوں میں یہ احساس دلانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ تعلیم کے بغیر مستقبل روشن نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب عام انسان بھی اپنے بچوں کو تعلیم کے زیور سے اراستہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ باوجود اس کے کہ اس کا تناسب اتنا کم ہے کہ ہماری انکھیں کھولنے کے لیے سچر کمیٹی رپورٹ ، رنگ ناتھ مشرا کمیٹی کی جو رپورٹ اور تحقیق ہے۔ ڈاکٹر انیس صدیقی نے مزید کہا کہ ہمارے تعلیمی ادارے بالخصوص مسلم تعلیمی ادارے پورے اخلاص کے ساتھ اپنا رول ادا کریں تو ملت اور ملت کے نونہال اس مسابقتی دور میں بھی انکھ سے انکھ ملا کر مقابلہ کر سکتی ہے اور اپنا کھویا ہوا مقام اور وقار حاصل کر سکتی ہے

یہ بھئ پڑھیں:Uniform Civil Code وزیراعظم نریندر مودی کو بھی نہیں پتہ کہ یکساں سول کوڈ کیا ہے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.