ETV Bharat / state

Muslim Youth Killed in Udupi: کرناٹک میں مسلم نوجوان کا قتل، اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا مطالبہ - Muslim Youth Killed by Hindutva Activists

اُڈوپی ضلع میں مسعود نام کے نوجوان کو مبینہ طور پربجرنگ دل کارکنان نے قتل کردیا جس کے بعد سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے وزیراعلیٰ بسو راج بومئی سے کہا کہ جس طرح ہرشا کے اہل خانہ کی مالی مدد کی گئی تھی، اسی طرح مسعود کے گھر والوں کو بھی معاوضہ دیا جائے۔

Muslim Youth Killed by Hindutva Activist
کرناٹک میں مسلم نوجوان کا قتل
author img

By

Published : Jul 24, 2022, 4:19 PM IST

کرناٹک: اڈوپی کے قریب بیلارے میں مبینہ طور پرہندوتوا گروپ بجرنگ دل کے آٹھ کارکنان کی جانب سے مار پیٹ کے ایک دن بعد 18 سالہ مسعود کی موت ہوگئی تھی، اس معاملے میں تمام ملزمین کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مقتول مسعود کی 19 جولائی کو ایک ملزم سدھیر کے ساتھ لڑائی ہوئی تھی۔ لڑائی ختم ہونے کے بعد وہ گھر واپس آیا۔ اس کے دوست ابراہیم شنیف نے بتایا کہ دو ملزمین سنیل اور ابھیلاش نے اسے فون کیا اور کہا کہ سدھیر پر مسعود نے حملہ کردیا۔ انہوں نے معاملہ کو حل کرنے کے بہانے سے دونوں کو وشنو نگر بلایا تھا۔ 20 جولائی کو رات تقریباً 11 بجے شنیف اور مسعود کو وشنو نگر بلایا گیا جہاں ان پر حملہ ہوا، مسعود کے سر پر سوڈے کی بوتل سے مارا گیا تھا جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوئی۔ SDPI Terms Murder of Masood a Planned Conspiracy

موقع واردات پر پولیس پہنچی اور حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا۔ حملے کے دوران ہی شنیف اور مسعود زخمی حالت میں مختلف سمتوں میں بھاگے تھے۔ تلاش کے بعد مسعود خون سے لت پت ملا جسے منگلور ہسپتال لے جایا گیا تاہم مسعود زخموں کی تاب نہ لاسکا اور اس کی موت ہوگئی۔ اس موقع پر سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی کرناٹک کے ایک وفد نے مرحوم مسعود کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔ ایس ڈی پی آئی کرناٹک کے صدر عبدالمجید کی قیادت کے اس وفد نے مرحوم مسود کے جنازے میں بھی شرکت کی۔

مسعود کے قتل کو سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی کرناٹک کے صدر عبدالمجید نے بجرنگ دل کی جانب سے کی گئی ایک منصوبہ بند سازش قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی سے کہا کہ وہ اپنا 'راج دھرم' نبھائیں۔ جیسے بجرنگ دل کے ممبر ہرشا کو 25 لاکھ روپے کو معاوضہ دیا گیا تھا، اسی طرح مسعود کے اہل خاندان کو بھی 25 لاکھ روپے حکومت کی جانب سے دیے جائیں۔ عبدالمجید نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مسعود کے قتل معاملے کی جیوڈیشل جانچ کی جائے تاکہ اس سازش کے پیچھے چھپے منصوبہ بنانے والوں کا پردہ فاش کیا جاسکے۔ ملزمین کی شناخت سنیل، سدھیر، شیوا، سداشیو، رنجیت اور بھاسکر کے طور پر کی گئی ہے۔ ان کا تعلق وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل سے بتایا جا رہا ہے۔

کرناٹک: اڈوپی کے قریب بیلارے میں مبینہ طور پرہندوتوا گروپ بجرنگ دل کے آٹھ کارکنان کی جانب سے مار پیٹ کے ایک دن بعد 18 سالہ مسعود کی موت ہوگئی تھی، اس معاملے میں تمام ملزمین کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مقتول مسعود کی 19 جولائی کو ایک ملزم سدھیر کے ساتھ لڑائی ہوئی تھی۔ لڑائی ختم ہونے کے بعد وہ گھر واپس آیا۔ اس کے دوست ابراہیم شنیف نے بتایا کہ دو ملزمین سنیل اور ابھیلاش نے اسے فون کیا اور کہا کہ سدھیر پر مسعود نے حملہ کردیا۔ انہوں نے معاملہ کو حل کرنے کے بہانے سے دونوں کو وشنو نگر بلایا تھا۔ 20 جولائی کو رات تقریباً 11 بجے شنیف اور مسعود کو وشنو نگر بلایا گیا جہاں ان پر حملہ ہوا، مسعود کے سر پر سوڈے کی بوتل سے مارا گیا تھا جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوئی۔ SDPI Terms Murder of Masood a Planned Conspiracy

موقع واردات پر پولیس پہنچی اور حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا۔ حملے کے دوران ہی شنیف اور مسعود زخمی حالت میں مختلف سمتوں میں بھاگے تھے۔ تلاش کے بعد مسعود خون سے لت پت ملا جسے منگلور ہسپتال لے جایا گیا تاہم مسعود زخموں کی تاب نہ لاسکا اور اس کی موت ہوگئی۔ اس موقع پر سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی کرناٹک کے ایک وفد نے مرحوم مسعود کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔ ایس ڈی پی آئی کرناٹک کے صدر عبدالمجید کی قیادت کے اس وفد نے مرحوم مسود کے جنازے میں بھی شرکت کی۔

مسعود کے قتل کو سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی کرناٹک کے صدر عبدالمجید نے بجرنگ دل کی جانب سے کی گئی ایک منصوبہ بند سازش قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی سے کہا کہ وہ اپنا 'راج دھرم' نبھائیں۔ جیسے بجرنگ دل کے ممبر ہرشا کو 25 لاکھ روپے کو معاوضہ دیا گیا تھا، اسی طرح مسعود کے اہل خاندان کو بھی 25 لاکھ روپے حکومت کی جانب سے دیے جائیں۔ عبدالمجید نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مسعود کے قتل معاملے کی جیوڈیشل جانچ کی جائے تاکہ اس سازش کے پیچھے چھپے منصوبہ بنانے والوں کا پردہ فاش کیا جاسکے۔ ملزمین کی شناخت سنیل، سدھیر، شیوا، سداشیو، رنجیت اور بھاسکر کے طور پر کی گئی ہے۔ ان کا تعلق وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل سے بتایا جا رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.