دہلی کے بعد اب کرناٹک کے منگلورو میں نفرت انگیز بیان دینے کا معاملہ منظر عام پر آیا ہے جہاں ویشو ہندو پریشد کے ایک رہنما نے مسلمانوں کے خلاف متنازع بیان دیا۔
و یشو ہندو پریشد کے رہنما شرن پمپویل نے ایک پریس کانفرنس کے دوران مسلمانوں کو انتباہ دیا کہ وہ لو جہاد (مبینہ) کی سرگرمیوں سے باز رہیں، ورنہ احتجاج کئے جائیں گے۔ اس کے بعد بھی اگر نہ باز آئے تو پھر لڑائی یا تصادم بھی ہو سکتا ہے جس کے لیے مسلم کمیونٹی ذمہ دار ہوگی۔
اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے کانگریس رہنما رضوان ارشد کا کہنا ہے کہ اس طرح کے بیانات آر ایس ایس اور بی جے پی کی سازش کا حصہ ہیں، جہاں وہ اقتدار پانے کے لیے عوام میں انتشار پھیلاتے ہیں۔
ایس ڈی پی آئی کے رہنما ریاض کا کہنا ہے کہ شرن پمپویل کا نفرت انگیز بیان ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان پھوٹ ڈالنے و علاقے میں سماجی خیر سگالی کو بگاڑنے کی کوشش ہے۔
مزید پڑھیں:مینکا گاندھی کی مسلمانوں کو دھمکی
معروف وکیل ایڈووکیٹ میتری نے اس بین پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں ریاست کی 14 نامور سماجی تنظیموں کی جانب سے ایڈیشنل ڈی جی پی کو شرن پمپویل کو گرفتار کرنے اور فوری کارروائی کی مانگ کی گئی ہے، تاہم اس پر ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔