مرکزی و ریاست کرناٹک کی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کو وسیع کیا گیا ہے، جو 30 اپریل تک جاری رہے گا۔ لاک ڈاؤن کے بڑھائے جانے کے متعلق معروف سماجی کارکن شبیر حسین خان نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی وباء سے بچاؤ اور روک تھام کے لئے بلا شبہ لاک ڈاؤن ضروری ہے، لیکن حکومت اس دوران عوام الناس اور خاص طور پر غریب و مزدور طبقہ کی ضروریات کا بھی خیال کرے۔
شبیر خان نے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران پولیس تو گلی۔ گلی نظر آرہی ہے، لیکن دیگر محکموں جیسے صحت، کھانا و شہری اشیاء وغیرہ سے تعلق رکھنے والے افسران نظر نہیں آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اشیاء خوردنی منظم طریقے سے مہیا نہیں کی جارہی ہے، جس کی وجہ سے سبھی ضرورتمندوں تک ضروریات زندگی نہیں پہونچ پارہی ہیں۔
شبیر خان کا یہ سوال ہے کہ جیسے سیاست دان انتخابات کے دوران اپنے اشتہار اور ہینڈبل تقسیم کرتے ہیں اسی طرز پر غریبوں و مزدوروں تک اشیاء خوردنی منظم طریقے سے کیوں نہیں تقسیم کرتے؟