ریاست کرناٹک کے شہر ہبلی کے غوث رضا ٹاؤن میں منعقدہ اس اجلاس میں شہر کے سرکردہ شخصیات کے علاوہ علماء کرام و مشائخین نے شرکت کی اور حضرت مخدوم اشرف کی علمی و تحقیقی خوبیوں کے علاوہ ان کی زندگی کے حالات کو قلم بند کیا گیا ہے۔ اس کتاب کو مولانا بشارت رضا صدیقی نے مرتب کی ہے۔
پارلیمنٹ کے احاطہ میں اپوزیشن ارکان کا احتجاجی مظاہرہ
واضح رہے کہ حضرت مخدوم سمنانیؒ شہر سمنان ایران میں پیدا ہوئے اور ان کے والد کے بعد وہ سمنان کے سلطان بنے اور 10 برسوں تک سلطنت کے امور سمبھالنے کے بعد درویشی اختکار کی۔ سمنان کو ترک کرکے بھارت تشریف لائے اور خدمت خلق میں اپنی زندگی بسر کی۔ آخر میں انہوں نے کچھوچھہ شریف اترپردیش کو اپنا ابدی مقام بنایا۔