اجلاس میں سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس وی گوپال گوڑا اور آل انڈیا پیپلز فورم کی کویتا کرشنن نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔
اس موقع پر میں مختلف سماجی تنظیموں کے سربراہان نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو غیردستوری قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'کشمیر میں عائد پابندیاں جمہوریت کا قتل ہے۔ انہوں نے کشمیر کی مماثلت فلسطین سے کی۔'
معروف سماجی کارکن کویتا کرشنن نے خطاب کے دوران حقوق انسانی کی تنظیموں کی جانب سے کئے گئے 5 روزہ دورہ کی تفصیلات بتائیں۔
انہوں نے اپیل کی کہ 'آپ ان کو کچھ بات سنانے کے بجائے ان کی باتیں احترام کے ساتھ سنیں کہ ان کی تکلیف اور پریشانی کیا ہے کیونکہ ان کی باتوں کو سننے اور سمجھنے کی ضرورت ہے۔'
وملا کے ایس نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے تاناشاہی رویہ پر تنقید کی اور کہا کہ 'جمہوریت کی بقا کے لیے تمام ہندوستانیوں کو متحدہ طور پر جدوجہد کرنی چاہئے۔'
اس موقع پر ایس ڈی پی آئی پارٹی کے ریاستی صدر محمد الیاس تھمبے نے کہا کہ 'ہم کشمیریوں کے غم میں شامل ہیں اور انہوں نے مستقبل قریب میں آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے ملک گیر سطح پر مہم چلانے کے عزم کا اظہار کیا۔'
کشمیری سوسائٹی بنگلورو کے کنوینر نازش مسعودی نے میڈیا کی جانب سے یکطرفہ رپورٹنگ پر تنقید کی۔