ETV Bharat / state

ڈرائیورکو دل کا دورہ پڑنے پرمعاوضے کا حکم

کرناٹک ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ جب ڈرائیور ڈیوٹی پر ہے اوراس دوران دل کا دورہ پڑنے پر اس کو خطرہ سمجھا جانا چاہئے۔ اس سلسلے میں عدالت نے نارتھ ایسٹ کرناٹک روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی داخل کردہ عرضی کوخارج کردیا۔

ڈرائیورکو دل کا دورہ پڑنے پرمعاوضے کا حکم
ڈرائیورکو دل کا دورہ پڑنے پرمعاوضے کا حکم
author img

By

Published : Dec 29, 2020, 2:16 PM IST

کرناٹک ہائی کورٹ نے فیصلہ دیاہے کہ ڈیوٹی پر دل کا دورہ پڑنے والے ڈرائیور کو حادثہ سمجھا جاتا ہے۔ اور اسے معاوضہ دیا جانا چاہئے۔ شمال مشرقی کرناٹک روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی درخواست پر عدالت نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔

کرناٹک ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ جب ڈرائیور ڈیوٹی پر ہے اوراس دوران دل کا دورہ پڑنے پر اس کو خطرہ سمجھا جانا چاہئے۔ اس سلسلے میں عدالت نے نارتھ ایسٹ کرناٹک روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی داخل کردہ عرضی کوخارج کردیا۔

این ای کے آر ٹی سی نے 2017 میں سول عدالت کے حکم کو چیلنج کیا تھا جس میں ڈرائیور وجے کمار کے اہل خانہ کے لئے 21.95 لاکھ روپے معاوضہ طلب کیا گیا تھا۔

جسٹس ایس سنیل دت یادو اور جسٹس پی این دیسائی پر مشتمل بنچ نے ڈرائیور وجئے کمار کی موت کا حوالہ دیا۔

"5 ستمبر ، 2012 کو ، وجے کمار صبح 6 بجے کام پر آئے اور شام 5 بجے انتقال کر گئے۔ تب تک انہوں نے 11 گھنٹوں کے لئے شدت سے کام کیا تھا۔ 22 برس تک بھاری گاڑیوں کو چلانے سے تناؤ پیدا ہوتا ہے۔ درخواست گزار یہ کہنا چاہتے ہیں کہ وجئے کمار کی موت صحت کے دیگر وجوہات کی وجہ ہوئی۔طبی ٹیم نے ڈرائیور کی موت کو قلب پر حملہ بتایا ہے۔"

اس ضمن میں ہائیکورٹ نے لواحقین کو فوری طور پر معاوضہ دینے کا حکم دیا۔

یہ بھی پڑھیں:کرناٹک میں بھی گئو کشی کی روک تھام کے لئے آرڈیننس کا سہارا

کرناٹک ہائی کورٹ نے فیصلہ دیاہے کہ ڈیوٹی پر دل کا دورہ پڑنے والے ڈرائیور کو حادثہ سمجھا جاتا ہے۔ اور اسے معاوضہ دیا جانا چاہئے۔ شمال مشرقی کرناٹک روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی درخواست پر عدالت نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔

کرناٹک ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ جب ڈرائیور ڈیوٹی پر ہے اوراس دوران دل کا دورہ پڑنے پر اس کو خطرہ سمجھا جانا چاہئے۔ اس سلسلے میں عدالت نے نارتھ ایسٹ کرناٹک روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی داخل کردہ عرضی کوخارج کردیا۔

این ای کے آر ٹی سی نے 2017 میں سول عدالت کے حکم کو چیلنج کیا تھا جس میں ڈرائیور وجے کمار کے اہل خانہ کے لئے 21.95 لاکھ روپے معاوضہ طلب کیا گیا تھا۔

جسٹس ایس سنیل دت یادو اور جسٹس پی این دیسائی پر مشتمل بنچ نے ڈرائیور وجئے کمار کی موت کا حوالہ دیا۔

"5 ستمبر ، 2012 کو ، وجے کمار صبح 6 بجے کام پر آئے اور شام 5 بجے انتقال کر گئے۔ تب تک انہوں نے 11 گھنٹوں کے لئے شدت سے کام کیا تھا۔ 22 برس تک بھاری گاڑیوں کو چلانے سے تناؤ پیدا ہوتا ہے۔ درخواست گزار یہ کہنا چاہتے ہیں کہ وجئے کمار کی موت صحت کے دیگر وجوہات کی وجہ ہوئی۔طبی ٹیم نے ڈرائیور کی موت کو قلب پر حملہ بتایا ہے۔"

اس ضمن میں ہائیکورٹ نے لواحقین کو فوری طور پر معاوضہ دینے کا حکم دیا۔

یہ بھی پڑھیں:کرناٹک میں بھی گئو کشی کی روک تھام کے لئے آرڈیننس کا سہارا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.