بنگلورو: کرناٹک انتخابات کے متعلق کہا گیا کہ یہاں نفرت کی شکست اور محبت کی جیت ہوئی ہے جس کے نتیجے میں کانگریس نے اکثریت کے ساتھ کامیابی درج کی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو اپوزیشن میں کھڑا کردیا۔ کانگریس کے اعلیٰ لیڑران نے اس بات کو تسلیم کیا کہ کرناٹک میں ملی اس کی کامیابی میں مسلمانوں کا بڑا رول رہا ہے۔
گذشتہ برسوں میں بی جے پی حکومت کے چلتے ریاست میں اقلیتی طبقات و خاص طور پر مسلم سماج پر مختلف َزیادتیوں کی شکایات رہیں جن سے کئی مسائل پیدا ہوئے اور مسلمانوں کے حالات بربادی کا شکار رہے۔ مسلمانوں کو درپیش مسائل کے حل کے تئیں سماجی کارکنان خظر اور ابراہیم نے کہا کہ کانگریس کے اقتدار میں آنے سے مسلمان خوش فہمی میں مبتلا نہ ہوں بلکہ کانگریس کی حمایت میں ووٹ ڈلوانے والے علما و دانشوران اور مسلم لیجسلیچرز سے رابطے میں رہیں اور ان پر زور ڈالیں کہ وہ حکومت سے مسلمانوں کو ان کے حقوق دلوانے کا کام کریں۔
یاد رہے کہ کرناٹک میں حال ہی میں ہوئے انتخابات میں عوام نے کانگریس کو اکثریت کے ساتھ جیت دلائی، بھارتیہ جنتا پارٹی اور جے ڈی ایس کو اپوزیشن میں بٹھایا۔ واضح رہے کہ کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی شکست اور کانگریس کو کامیاب کرنے کے لئے کئی اداروں کہ جانب سے جم کر محنت کی گئی، جن میں خاص طور پر کرناٹک مسلم متحدہ محاذ، جمعیت العلماء ہند، یدیلو کرناٹک جیسی تنظیموں نے خوب محنت کی تھی، جس کے نتیجے میں کرناٹک میں ایک بڑی تبدیلی دیکھی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: Women Degree College حکومت ہراعتبار سے فیلکن انسٹیٹیوشنز کا ساتھ دے گی
اب سماجی کارکنان چاہتے ہیں کہ یہ سماجی تنظیمیں و دیگر علماء و دانشوران جنہوں نے عوام کے اور خاص کر مسلمانوں کے ووٹ کو کانگریس کو دلوانے کا کام کیا ہے، وہ یہ اپنی ذمہ داری سمجھیں کہ مسلمانوں سے جڑے مسائل کو حل کرنے کے تئیں کوششیں کریں، حکومت و متعلقہ لیجسلیچرز و منسٹرز کے ساتھ رابطے میں رہیں اور اپنی ذمہداری نبھائیں.