ETV Bharat / state

Karnataka Hijab Case: کرناٹک حجاب معاملہ، ہائی کورٹ کے عبوری حکم کا غلط استعمال

کرناٹک میں حجاب تنازعہ کے چلتے بتاریخ 10 فروری کو کرناٹک ہائی کورٹ کی جانب سے دیئے گئے عبوری فیصلے کا غلط استعمال دیکھا گیا اور اسکول و کالجز پہنچنے والی باحجاب طالبات سے حجاب اتروائے گئے حتیٰ کہ مسلم ٹیچرز سے بھی برقع اتروایا گیا۔

کرناٹک حجاب معاملہ
کرناٹک حجاب معاملہ
author img

By

Published : Feb 15, 2022, 8:06 PM IST

ریاست میں کئی اسکولوں میں ہائی کورٹ کے عبوری آرڈر کو دکھاکر نہ صرف طالبات کے حجاب بلکہ اساتذہ کے برقعے بھی اتروائے گئے۔

ہائی کورٹ میں حجاب پر سماعت کے دوران سینیئر وکیل روی کمار کی دلیل نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہائی کورٹ کے 10 فروری کے عبوری حکم نامے کا اسکول حکام مسلم طلباء، والدین اور عملے کو بھی ہراساں کرنے کے لیے غلط استعمال کر رہے ہیں جب کہ عبوری فیصلہ صرف ان پی یو کالجوں پر لاگو ہوتا ہے جہاں سی ڈی سی (کالج ڈیولپمنٹ کمیٹی) ہے۔

کرناٹک حجاب معاملہ
کرناٹک حجاب معاملہ

سی ڈی سی نے طلباء کے لیے کوئی بھی یونیفارم مقرر کیا ہے۔ ریاست میں متعدد ہائی اسکولوں نے ہائی کورٹ کے عبوری حکم کا غلط استعمال کیا۔ مسلمان لڑکیوں کو ان کے حجاب، اسکولوں کے مسلم عملے کا برقع اترواکر انہیں ہراساں کیا گیا۔

وکیل نے اس حوالے سے درخواست بھی جمع کرائی ہے۔

حجاب کے حامی پٹیشنر کے وکیل ایڈووکیٹ دیودت کامت نے ہائی کورٹ میں عرضی دی کہ ہائی کورٹ کے حالیہ عبوری حکم کو واپس لیا جائے کیونکہ اس نے طلباء کے آئینی حق کو معطل کر دیا ہے۔

آج ہائی کورٹ نے کوئی حکم جاری نہیں کیا ہے جب کہ کیس ابھی تک زیر سماعت ہے۔

ریاست میں کئی اسکولوں میں ہائی کورٹ کے عبوری آرڈر کو دکھاکر نہ صرف طالبات کے حجاب بلکہ اساتذہ کے برقعے بھی اتروائے گئے۔

ہائی کورٹ میں حجاب پر سماعت کے دوران سینیئر وکیل روی کمار کی دلیل نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہائی کورٹ کے 10 فروری کے عبوری حکم نامے کا اسکول حکام مسلم طلباء، والدین اور عملے کو بھی ہراساں کرنے کے لیے غلط استعمال کر رہے ہیں جب کہ عبوری فیصلہ صرف ان پی یو کالجوں پر لاگو ہوتا ہے جہاں سی ڈی سی (کالج ڈیولپمنٹ کمیٹی) ہے۔

کرناٹک حجاب معاملہ
کرناٹک حجاب معاملہ

سی ڈی سی نے طلباء کے لیے کوئی بھی یونیفارم مقرر کیا ہے۔ ریاست میں متعدد ہائی اسکولوں نے ہائی کورٹ کے عبوری حکم کا غلط استعمال کیا۔ مسلمان لڑکیوں کو ان کے حجاب، اسکولوں کے مسلم عملے کا برقع اترواکر انہیں ہراساں کیا گیا۔

وکیل نے اس حوالے سے درخواست بھی جمع کرائی ہے۔

حجاب کے حامی پٹیشنر کے وکیل ایڈووکیٹ دیودت کامت نے ہائی کورٹ میں عرضی دی کہ ہائی کورٹ کے حالیہ عبوری حکم کو واپس لیا جائے کیونکہ اس نے طلباء کے آئینی حق کو معطل کر دیا ہے۔

آج ہائی کورٹ نے کوئی حکم جاری نہیں کیا ہے جب کہ کیس ابھی تک زیر سماعت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.