بنگلورو: کرناٹک کے خوراک اور شہری رسد کے وزیر کے ایچ منیپا نے کہا کہ ان کی حکومت ریاست میں انا بھاگیہ اسکیم کو نافذ کرنے کے لیے کھلے بازار کے بجائے چھتیس گڑھ جیسی کانگریس کی حکومت والی ریاستوں سے چاول خریدے گی۔ منیپا کا یہ بیان فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کی جانب سے کرناٹک حکومت کو خط لکھ کر او ایم ایم ایس پالیسی کے تحت ریاستوں کو چاول دینا بند کرنے کی اطلاع دینے کے بعد سامنے آیا ہے۔ منیپا نے ہفتہ کی رات یہاں چیف منسٹر سدارامیا اور اعلیٰ انتظامی عہدیداروں کے ساتھ اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ اسکیم کو نافذ کرنے کے لئے فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، "ریاستی حکومت جلد ہی انا بھاگیہ کے آغاز کی تاریخ کا اعلان کرے گی۔ ہم کھلے بازار سے چاول نہیں خریدیں گے لیکن چھتیس گڑھ سے چاول خریدنے کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے چاول کی مقدار ناکافی ہونے کی صورت میں دیگر غذائی اجناس کی تقسیم کا بھی اشارہ دیا۔ اس سے پہلے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا تھا کہ چھتیس گڑھ میں 1.50 لاکھ ٹن چاول دستیاب ہے، لیکن کرناٹک کو نقل و حمل کے اخراجات کی وجہ سے اس سے زیادہ رقم برداشت کرنی پڑے گی۔ دوسری جانب اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ دوسری ریاستوں سے چاول خریدنے کے بجائے سدارامیا حکومت کو ریاست کے کسانوں سے چاول خریدنا چاہیے۔ انا بھاگیہ ایک ایسی اسکیم ہے جس کے لیے کانگریس نے اسمبلی انتخابات سے پہلے اپنے منشور میں 10 کلو چاول یا اناج دینے کا وعدہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Karnataka Cabinet Meeting تمام پانچ انتخابی وعدوں کو اسی مالی سال میں پورا کیا جائے گا: سدارامیا
یو این آئی