کرناٹک کے اسمبلی میں سال 2022۔23 کا بجٹ پیش کیا گیا۔اس بجٹ کو لے کر جہاں ایک طرف ریاستی حکومت کے وزرا اسے عوام کے فلاح و بہبود کے لئے ایک بڑا قدم بتارہے ہیں تو وہیں دوسری جانب اپوزیشن جماعتیں اسے عوام مخالف اور غریب مخالف بجٹ قرار دے رہی ہیں۔Opposition Reacts to Karnataka Government's Presentation of Budget
بیدر کے آل انڈیا کسان سنگھ کے نائب صدر بابو راؤ نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں کہا کہ کرناٹک حکومت کی جانب سے جو بجٹ پیش کی گئی ہے وہ صرف سرمایہ داروں کے لئے ہے،اس بجٹ میں عام آدمی بالخصوص غربا کے مفادت کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ بجٹ میں کسانوں کے مفادت سے متعلق کچھ خاص اقدام نہیں اٹھائے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاست تلنگانہ کے طرز پر کرناٹک میں بھی اسمال فارمرس یعنی چھوٹے کسان کے فلاح و بہبود کے لیے اقداماتاٹھائے جانے چاہیے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ بےروزگار اور اعلی تعلیم یافتہ نوجوانوں کے بھی کچھ نہیں کیا گیا ہے ۔اور نہ ہی ان کے مستقبل کے لئے کوئی بات کہی گئی ہے
مزید پڑھیں:کرناٹک بجٹ میں تمام طبقات کے ساتھ انصاف کرنے کا مطالبہ
بابو راؤ نے مزید کہا کہ ریاست کے وزیر اعلی سے لوگوں کو امید تھی وہ کسانوں کے حق میں اور عام آدمی کے مفادات کے پیش نظر بجٹ پیش کریگی۔تاہم ایسا نہیں ہوا۔