کرناٹک کے وزیر اعلی بی ایس یدیورپا نے اپنا استعفیٰ گورنر کو سونپ دیا ہے، جس کو گورنر تھاور چند گہلوت نے منظور کرلیا ہے۔
اس موقع پر بی ایس یدیورپا کی جانب سے کی گئی الوداعی تقریر میں ان کا درد چھلکا۔ یدیوورپا نے کہا کہ انہوں نے پارٹی کو یہاں تک لانے میں شدید محنت کی ہے۔ ان کا دور حکومت کسی اگنی پریکشا سے کم نہیں رہا۔
یدیورپا نے کہا کہ مرکزی پارٹی کی قیادت نے مجھے سبکدوش ہونے کو نہیں کہا تھا، بلکہ میں نے دو ماہ قبل ہی استعفی دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں پارٹی کے لئے کام کرتا رہوں گا اور ریاست میں پارٹی کو مضبوط بنانے کے لئے کام کروں گا۔ میں نے تمام ریاستی رہنماؤں سے کہا ہے کہ وہ نئے وزیر اعلی کی حمایت کریں۔ میں نے ہائی کمان سے کسی کے نام کی سفارش نہیں کی ہے۔
سبکدوش ہونے کے بعد وزیراعلیٰ بی ایس یدیورپا سے پوچھے جانے پر کہ کیا وہ گورنر کے طور پر اپنی خدمات انجام دینے کے لیے راضی ہیں؟ انہوں نے کہا کہ میرا ریاست چھوڑنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ میں کرناٹک میں رہ کر عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتا رہوں گا۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ گذشتہ روز یدیورپا اپنے دو روزہ دورے پر دہلی پہنچے تھے، جہاں انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی، امیت شاہ، راجناتھ سنگھ اور بی جے پی کے صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی تھی۔
وہاں سے واپس لوٹنے کے بعد سے ہی ان کے استعفیٰ کی بات مسلسل سامنے آرہی تھی۔