ETV Bharat / state

Karnataka Budget 2022: کرناٹک بجٹ انتہائی مایوس کن: علی احمد خان - کرناٹک بجٹ

آل انڈیا تنظیم انصاف بیدر All India Tanzeem-E-Insaaf کے صدر علی احمد خان نے بجٹ کے حوالے سے کہا کہ ریاستی بجٹ انتہائی مایوس کن ہے۔ عام لوگوں کے حوالے سے اگر دیکھا جائے تو یہ بجٹ انتہائی مایوس کن ہے، کیونکہ لوگوں کو امید تھی کہ اس سال بجٹ میں عوام کی فلاح بہبودی کے لئے حکومت کی جانب سے مختلف اسکیمز کا اعلان ہوگا، لیکن افسوس کہ نئی اسکیمز کا کوئی اعلان نہیں ہوا۔

کرناٹک بجٹ انتہائی مایوس کن: علی احمد خان
کرناٹک بجٹ انتہائی مایوس کن: علی احمد خان
author img

By

Published : Mar 8, 2022, 6:57 PM IST

ریاست کرناٹک کے وزیر اعلی بسو راج بومئی نے سال 2022-23 کا بجٹ پیش کیا۔ اس بجٹ پر کئی قائدین اور غیر سیاسی تنظیموں کے ذمہ داران نے اپنی رائے پیش کی ہے۔

کرناٹک بجٹ انتہائی مایوس کن: علی احمد خان

آل انڈیا تنظیم انصاف بیدر All India Tanzeem-E-Insaaf کے صدر علی احمد خان نے بجٹ کے حوالے سے کہا کہ ریاستی بجٹ انتہائی مایوس کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کے حوالے سے اگر دیکھا جائے تو یہ بجٹ انتہائی مایوس کن ہے، کیونکہ لوگوں کو امید تھی کہ اس سال بجٹ میں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کی جانب سے مختلف اسکیموں کا اعلان ہوگا، خاص کر اقلیتوں کے بجٹ میں اضافہ ہوگا، لیکن افسوس ریاستی حکومت نے اپنے بجٹ میں نئی اسکیمز کا کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔

علی احمد خان نے کہا کہ سابقہ کانگریس کی حکومت میں جو اسکیمیں تھیں، اسے بھی لاگو نہیں کیا گیا، بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی امداد ہو، اسکالرشپ یا پھر شادی بھاگیہ جیسی اسکیم، گزشتہ حکومت میں لوگوں کی سہولت کے لیے بنائے گئے تھے، موجودہ ریاستی حکومت نے ان اسکیمز کے بجٹ میں کمی کی ہے یا ان کو بند کر دیا ہے اور اپنے دور اقتدار میں کوئی نئی اسکیم کا اعلان بھی نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka Budget 2022: کسانوں کے مسائل پر کرناٹک حکومت غیرسنجیدہ

کرناٹک وقف بورڈ، کرناٹک ویمنس ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور کرناٹک اردو اکیڈمی کے بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

امید تھی کہ بجٹ میں اضافہ کیا جائے گا، اسی بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ریاستی حکومت اقلیتوں کے لیے کتنا سنجیدہ ہے۔

انہوں نے مرکزی بجٹ کے حوالے سے بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل کرنسی سے عوام کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ڈیجیٹل کرنسی سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہو سکتا ہے۔

ریاست کرناٹک کے وزیر اعلی بسو راج بومئی نے سال 2022-23 کا بجٹ پیش کیا۔ اس بجٹ پر کئی قائدین اور غیر سیاسی تنظیموں کے ذمہ داران نے اپنی رائے پیش کی ہے۔

کرناٹک بجٹ انتہائی مایوس کن: علی احمد خان

آل انڈیا تنظیم انصاف بیدر All India Tanzeem-E-Insaaf کے صدر علی احمد خان نے بجٹ کے حوالے سے کہا کہ ریاستی بجٹ انتہائی مایوس کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کے حوالے سے اگر دیکھا جائے تو یہ بجٹ انتہائی مایوس کن ہے، کیونکہ لوگوں کو امید تھی کہ اس سال بجٹ میں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کی جانب سے مختلف اسکیموں کا اعلان ہوگا، خاص کر اقلیتوں کے بجٹ میں اضافہ ہوگا، لیکن افسوس ریاستی حکومت نے اپنے بجٹ میں نئی اسکیمز کا کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔

علی احمد خان نے کہا کہ سابقہ کانگریس کی حکومت میں جو اسکیمیں تھیں، اسے بھی لاگو نہیں کیا گیا، بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی امداد ہو، اسکالرشپ یا پھر شادی بھاگیہ جیسی اسکیم، گزشتہ حکومت میں لوگوں کی سہولت کے لیے بنائے گئے تھے، موجودہ ریاستی حکومت نے ان اسکیمز کے بجٹ میں کمی کی ہے یا ان کو بند کر دیا ہے اور اپنے دور اقتدار میں کوئی نئی اسکیم کا اعلان بھی نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka Budget 2022: کسانوں کے مسائل پر کرناٹک حکومت غیرسنجیدہ

کرناٹک وقف بورڈ، کرناٹک ویمنس ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور کرناٹک اردو اکیڈمی کے بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

امید تھی کہ بجٹ میں اضافہ کیا جائے گا، اسی بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ریاستی حکومت اقلیتوں کے لیے کتنا سنجیدہ ہے۔

انہوں نے مرکزی بجٹ کے حوالے سے بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل کرنسی سے عوام کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ڈیجیٹل کرنسی سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہو سکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.