بنگلورو: کرناٹک اسمبلی انتخابات سے پہلے بی جے پی کو ایک اور جھٹکا لگا ہے۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور ایم ایل سی آیانور منجوناتھ نے بدھ کو بی جے پی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ اس کے بعد انہوں نے جے ڈی ایس لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی سے ملاقات کی۔ انہیں جے ڈی ایس کے ٹکٹ پر شیموگا سے امید وار بنایا گیا ہے۔ وہ جمعرات کو یعنی آج جے ڈی ایس امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی داخل کریں گے۔ اس سے پہلے بدھ کو آیانور منجوناتھ نے بسواراج سے ہبلی میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور قانون ساز کونسل کے رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔
منجوناتھ کرناٹک کے ایک سینئر لنگایت لیڈر ہیں۔ وہ شیوموگا سیٹ پر بی جے پی سے ٹکٹ چاہتے تھے۔ بی جے پی نے اس سیٹ سے چناباسپا کو ٹکٹ دے دیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ شیوموگا بی جے پی لیڈر اور سابق وزیر کے ایس ایشورپا کے غلبے والا انتخابی حلقہ سمجھا جاتا ہے۔ اس بار الیکشن سے عین قبل کے ایس ایشورپا نے انتخابی سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ کے ایس ایشورپا اس سیٹ سے اپنے بیٹے کے لیے ٹکٹ مانگ رہے تھے۔ کے ایس ایشورپا کے ریٹائرمنٹ کے اعلان کے بعد سے یہاں بی جے پی کے لیے مشکلات بڑھ گئیں۔
بدھ کو منجوناتھ نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ میں اسمبلی میں عوام کے لیے بہتر طریقے سے کام کر سکتا ہوں۔ عوام کا اعتماد حاصل ہوا تو علاقے کی ترقی کے لیے کام کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے صرف ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے بی جے پی کی رکنیت سے استعفیٰ نہیں دیا ہے۔ بہت سے سوالات ہیں جن کا مجھے جواب دینا ہے۔ اپنی انتخابی مہم کے دوران عوام کے سوالوں کا براہ راست جواب دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر بی ایس۔یدی یورپا کا بہت احترام کرتا ہوں۔ لیکن بی جے پی ایسی پارٹی نہیں ہے جس کے ساتھ وہ کام کر سکیں۔ آیانور منجوناتھ 14 نومبر 1955 کو پیدا ہوئے۔ وہ جولائی 2010 سے جولائی 2016 تک کرناٹک سے راجیہ سبھا کے رکن بھی رہے۔ وہ بی جے پی کی جانب سے شیموگا سے 12ویں لوک سبھا کے رکن بھی تھے۔ انہوں نے کانگریس کے ساریکوپا بنگارپا کو شکست دی۔ اس سے قبل 1994-98 کے دوران وہ کرناٹک قانون ساز اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔