سنبھل: یوپی کے سنبھل ضلع میں تشدد کے بعد جہاں پولس انتظامیہ کی جانچ تیز ہوگئی ہے وہیں اب چندوسی میں بلڈوزر کاروائی کی گئی ہے۔ انتظامیہ نے چندوسی کی تمام مبینہ غیر قانونی دکانوں کو بلڈوزر سے مسمار کر دیا۔
غور طلب ہے کہ سنبھل میں 24 نومبر کو ہوئے تشدد کے بعد یہاں کے حالات آہستہ آہستہ معمول پر آرہے ہیں۔ لیکن، منگل کو شاہی جامع مسجد کے پیچھے تشدد زدہ راستے پر سرچ آپریشن کے دوران پولیس نے پاکستان اور امریکا سے کارتوس برآمد کرنے کا دعویٰ کیا۔ تب سے پولیس انتظامیہ الرٹ ہوگئی۔
بدھ کو انتظامیہ نے دوبارہ سرچ آپریشن شروع کیا۔ دوسری طرف سنبھل تشدد کی وجہ سے چندوسی ضلع میں بلڈوزر کارروائی پھر زور پکڑ گئی ہے۔ چندوسی کوتوالی کے علاقے میں مبینہ غیر قانونی دکانوں پر بلڈوزر کاروائی کی جارہی ہے۔ ایک درجن کے قریب دکانوں کو بلڈوزر لگا کر مسمار کر دیا گیا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ حال ہی میں یوپی حکومت میں ثانوی تعلیم کی وزیر مملکت اور چندوسی سے بی جے پی ایم ایل اے گلاب دیوی نے بھی اپنے والد کی دکان کو ہتھوڑے سے گرا دیا تھا جو تجاوزات سے متاثر ہوئی تھی۔ چندوسی میں انتظامیہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے بلڈوزر کارروائی کر رہی ہے۔
دریں اثناء شاہی جامع مسجد کے سروے تشدد کے باعث بلڈوزر آپریشن روک دیا گیا۔ لیکن، اب پھر سے بلڈوزر کی کارروائی شروع ہو گئی ہے۔ ایس ڈی ایم نیتو نے کہا کہ چندوسی میں تجاوزات سے متعلق کارروائی کچھ دنوں کے لیے روک دی گئی تھی لیکن اب اسے دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔