نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی نے بدھ کو کرناٹک اسمبلی انتخابات 2023 کے لیے 23 امیدواروں کی دوسری فہرست جاری کی۔ پہلی فہرست میں پارٹی نے 189 امیدواروں کی فہرست جاری کی تھی۔ اس طرح ریاست کی حکمراں جماعت نے اب تک 212 امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی کو ابھی 12 سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کرنا ہے۔ بی جے پی، جو کرناٹک میں مکمل اکثریت کے ساتھ اقتدار میں واپسی کا ارادہ رکھتی ہے، نے اسمبلی کی کل 224 سیٹوں میں سے کم از کم 150 سیٹیں جیتنے کا ہدف رکھا ہے۔
-
BJP releases the party's second list of 23 candidates for #KarnatakaElections2023
— ANI (@ANI) April 12, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Nagaraja Chabbi, a Congress leader who recently joined BJP, to contest from Kalghatgi. pic.twitter.com/y5ugNGDaqu
">BJP releases the party's second list of 23 candidates for #KarnatakaElections2023
— ANI (@ANI) April 12, 2023
Nagaraja Chabbi, a Congress leader who recently joined BJP, to contest from Kalghatgi. pic.twitter.com/y5ugNGDaquBJP releases the party's second list of 23 candidates for #KarnatakaElections2023
— ANI (@ANI) April 12, 2023
Nagaraja Chabbi, a Congress leader who recently joined BJP, to contest from Kalghatgi. pic.twitter.com/y5ugNGDaqu
کُل 7 موجودہ ایم ایل اے دوسری فہرست میں جگہ نہیں بنا سکے۔ فہرست کے مطابق، حال ہی میں کانگریس سے بی جے پی میں آنے والے ناگراج چابی کو کلگھتگی حلقہ سے انتخاب لڑنے کے لیے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ سابق ایم ایل اے وائی سمپنگی کی بیٹی اشونی سمپنگی کولار گولڈ فیلڈز (KGF) سے الیکشن لڑیں گی۔ این آر سنتوش، جو کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا کے قریبی رشتہ دار ہیں، کو دوسری فہرست میں جگہ نہیں ملی ہے۔ جی وی بسوا راجو کو آرسیکیرے حلقہ سے الیکشن لڑنے کے لیے ٹکٹ ملا۔ پارٹی نے دیپک دودائیا کو موڈیگیرے حلقہ سے ٹکٹ دیا ہے۔
موڈیگیرے کے موجودہ ایم ایل اے کمار سوامی اس فہرست میں جگہ نہیں بنا سکے۔ بی جے پی نے بندور سیٹ سے گروراج گنتی ہول کو ٹکٹ دیا ہے۔ انہوں نے موجودہ رکن اسمبلی سوکمار شیٹی کی جگہ لی جنہیں ٹکٹ نہیں ملا تھا۔ نئی جاری کردہ فہرست میں شیوکمار کو چنناگیری سے ٹکٹ ملا ہے جو منڈل ویروپکشپا کی سیٹ تھی۔ واضح رہے کہ مدل ویروپکشپا کے خاندان کے کسی فرد کو فہرست میں جگہ نہیں ملی ہے۔ حال ہی میں مدل ویروپکشپا کا خاندان بدعنوانی کے ایک کیس میں ملوث پائے گئے تھے،
بی جے پی نے ابھی تک 12 حلقوں کے لیے امیدواروں کا اعلان نہیں کیا ہے جس میں ہبلی دھارواڑ سنٹرل، کرشنا راجہ، شیموگا، مہادیو پورہ وغیرہ شامل ہیں۔ اس سے قبل منگل کو بی جے پی نے 189 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی تھی۔ جن میں سے 52 نئے امیدواروں کو ٹکٹ دیے گئے۔ فہرست میں دیگر پسماندہ طبقات کے 32، درج فہرست ذات کے 30 اور درج فہرست قبائل کے 16 امیدواروں کے نام شامل تھے۔
مزید پڑھیں:Karnataka Election: کانگریس نے دوسری لسٹ میں تین مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دیا
اس فہرست کے سامنے آنے کے بعد بی جے پی کے کئی سینئر لیڈروں نے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ اس میں سب سے بڑا نام چھ بار کے ایم ایل اے اور سابق وزیر اعلی جگدیش شیٹر کا تھا۔ بدھ کو جاری کی گئی دوسری فہرست میں جگدیش شیٹر کا نام بھی شامل نہیں ہے، جنہوں نے ہبلی دھارواڑ سنٹرل حلقہ سے الیکشن لڑنے کا دعویٰ پیش کرنے کے لیے بی جے پی کے صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی تھی۔ پارٹی پہلے ہی اس سیٹ سے اپنے امیدوار کا اعلان کر چکی ہے۔ پارٹی کے فیصلے سے اختلاف ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے منگل کو کہا کہ وہ اس فیصلے کو قبول نہیں کرتے۔
اس کے ساتھ ہی حکمراں بی جے پی میں انتخابات سے قبل بغاوت شروع ہوگئی۔ شیٹر کے اس رویے کو دیکھ کر بی جے پی قیادت نے انہیں آج دہلی طلب کیا اور انصاف کی یقین دہانی کرائی۔ اسی طرح بی جے پی کے کچھ دیگر سرکردہ لیڈروں نے کھل کر سامنے آکر ٹکٹ نہ ملنے پر اپنا احتجاج درج کرایا ہے۔ اسمبلی انتخابات کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا عمل 13 اپریل سے شروع ہو کر 20 اپریل تک جاری رہے گا۔