اوما دیوی صدر آل انڈیا یونائیٹڈ ٹریڈیونین سنٹر یادگیر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس جیسے مہلک امراض میں بھی آ شا ورکرس رات دن خدمت کر رہے ہیں۔مگر ریاستی حکومت ان کے خدمات کو نظر انداز کر رہی ہے
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ آشا ورکرس کو ماہانہ بارہ ہزار روپئے دیے جائیں، ساتھ میں انہیں سینیٹائزر اور ماسک زیادہ مقدار میں مہیا کروایا جائے ۔
انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ کورونا وائرس بیماری کے دوران آشا ورکرس اپنے خدمات انجام دے رہی ہیں لیکن اس دوران انہیں کچھ ہوتا ہے تو حکومت کی جانب سے انہیں طبی سہولیات فراہم کیا جائے۔
اسی لئے ہم کرناٹک اسٹیٹ یونائیٹڈ آ شا ورکرس یونین اور آل انڈیا یونائیٹڈ ٹریڈ یونین سنٹر یادگیر کی جانب سے ایک جولائی سے آشا ورکرس کے مطالبہ کو لے کر نمائندگی کی جائے گی۔
اگر آشا ورکرس کے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو 10 جولائی سے آ شا ورکرس ڈیوٹی پر نہ جا کر احتجاج میں حصہ لیں گی۔